مقبوضہ فلسطین

رواں سال کے دوران غرب اردن میں 12855 اسرائیلی ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض حکومت نے اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے خلاف آباد کاری کے اپنے منصوبوں کو تیز کیا اور 12,855 نئے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

مغربی کنارے میں قابض صیہونی ریاست کی طرف سے منظور کی گئی یہ تعداد 2022 میں منظور شدہ تمام اکائیوں سے 3 گنا زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عباس ملیشیا نے سینیر صحافی عقیل عواودہ کو گرفتار کر لیا

سال 2023 کی پہلی ششماہی میں قابض اسرائیلی افواج اور آباد کاروں نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں توڑ پھوڑ، بلڈوزنگ، زیتون کے درختوں کو اکھاڑ پھینکنے، املاک کی ضبطی، بندش، رکاوٹیں اور جسمانی تشدد کے تقریباً 4,073 حملے کئے۔

سال 2023ء کے آغاز سے جون کے آخر تک قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع یا نئی بستیوں کے قیام کے لیے کل 75 ماسٹر پلانز پر غور کیا۔

کل 13 ہزار سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس کا بھی مطالعہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : پاک فوج پاراچنار میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرکے امن بحال کروائے، علامہ ریاض نجفی

سال 2023 کی پہلی ششماہی میں یہودی آباد کاروں نے شہریوں کی زمینوں پر 13 آباد کاری چوکیاں قائم کیں، جن میں سے زیادہ تر رام اللہ، نابلس، سلفیت، بیت لحم، القدس اور الخلیل کی گورنری میں قائم کی گئی ہیں۔

اسرائیلی قابض حکام نے لائسنس نہ ہونے کے بہانے فلسطینی تنصیبات کو منہدم کرنے کے لیے 822 نوٹسز جاری کیے، گزشتہ سال اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بھیجے گئے نوٹسز کی تعداد میں نمایاں اور ریکارڈ اضافہ ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button