مقبوضہ فلسطین

سیاسی گرفتاریاں دشمن کی خدمت،مفاہمتی کوششیں سبوتاژ ہوئیں، حماس

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سکیورٹی حکام کی جانب سے طلباء،  جماعت کے حامیوں، مزاحمتی کارکنوں اور اس کے سیاسی مخالفین کے خلاف سیاسی گرفتاریاں پر غیر منصفانہ پالیسی اور گھروں پر دھاوا بولنے اور نہتے شہریوں کو ہراساں کرنے، ڈرانے دھمکانے کے تسلسل کی شدید مذمت کی ہے۔

حماس نے کل ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جارحیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ہمارے قابل فخر لوگ صیہونی دشمن کے جرائم، قتل عام اور مقدسات، ہماری سرزمین اور ہماری قوم کے خلاف ہونے والی خلاف ورزیوں کے مقابلے میں اس کے ساتھ شدید ترین لڑائی میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ جماعتوں نے پارا چنار میں دہشت گردوں کیخلاف فوری فوجی آپریشن کا مطالبہ کر دیا

حماس نے اس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اتھارٹی کے حکام کی طرف سے اشتعال انگیزی اورمجرمانہ سیاسی گرفتاریاں پر اصرار تمام قومی اپیلوں نظر انداز کرنا ہے جو ان کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

حماس نے کہا کہ غرب اردن کے عوام اس وقت اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلط کی گئی روز مرہ کی جارحیت کی وجہ سے زخم رسیدہ ہیں۔ فلسطینی اتھاررٹی انہیں مزید تکالیف سےدوچار کرنے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

حماس کا کہنا تھا کہ چند ماہ قبل قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینیوں نے مفاہمتی عمل آگے بڑھانے پر اتفاق کیا تھا مگر عملا فلسطینی اتھارٹی سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کے ذریعے مفاہمتی عمل کو سبوتاژ کررہی ہے۔

خیال رہے کہ کل عباس ملیشیا نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد طلبا سمیت حماس کے حامیوں کو حراست میں لے لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button