دنیا

صہیونی حکومت کے خلاف وسیع عوامی مظاہرے، پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں

شیعیت نیوز: پولیس سربراہ نے کابینہ کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کاروائی کے حکم کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے استعفی دیا تھا۔ ان کے استعفی کے بعد نیتن یاہو کی شدت پسند کابینہ کے خلاف تل ابیب کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔

اسرائیل ٹائمز نے کہا ہے کہ تل ابیب پولیس کے سربراہ آمیچای اشد کی جانب سے استعفی کے بعد تل ابیب کی سڑکیں پر عوام کا ہجوم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کررہا ہے۔ مظاہرین نے سڑکیں بلاک کررکھی ہیں۔

مظاہرین کے مطابق پولیس چیف کو مظاہرین کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے نیتن یاہو کابینہ کی جانب سے دباو کا سامنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق احتجاج کا مرکز تل ابیب کی مرکزی شاہراہ ایالون ہے جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے بعد شاہراہ کو دونوں اطراف سے بند کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کو افغانستان میں مکمل شکست ہوئی ہے، مائیک پومپئیو کا اعتراف

پولیس کے اعلی عہدیداران گھوڑوں پر سوار ہوکر مظاہرین کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہیں۔

عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک گاڑی نے صہیونی مظاہرین کو کچلنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع پولیس کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ سختی کی تصدیق کررہے ہیں۔

تل ابیب میں ایالون کے علاقہ دیگر شاہراہوں پر بھی عوام بڑی تعداد میں جمع ہوکر مظاہرہ کررہے ہیں جن میں کرکور، کارمیل، تزماخ، ہورو، راجر اور آزا کی شاہراہیں شامل ہیں۔

چند گھنٹے قبل تل ابیب پولیس کے سربراہ نے نیتن یاہو کابینہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ سخت سلوک کرنے کے لئے دباؤ کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے کابینہ کے مطالبے پر عمل کرنے کے بجائے اپنے عہدے سے استعفی دینے کو ترجیح دی تھی۔

اشد نے ٹی وی پر ایک پروگرام کے دوران بھی کہا تھا کہ مظاہرین کے حوالے سے کابینہ کے حکم کی تعمیل نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ کابینہ قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پولیس کے کام میں مداخلت کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button