قرآن پاک کی بے حرمتی اور اس کی اجازت دینا قابل مذمت ہے، پوپ فرانسس

شیعیت نیوز: کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
قرآن پاک کی بے حرمتی پر کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا پوپ فرانسس نے سخت رد عمل اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس کام کی اجازت دینا قابل مذمت ہے۔
پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ کوئی بھی کتاب جسے اس کے ماننے والے مقدس سمجھتے ہیں وہ کتاب قابل احترام ہونی چاہیے اور آزادی اظہار رائے کو کبھی بھی دوسروں کی تذلیل کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے، اس لئے کہ اس قسم کا اقدام مسترد اور قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی سویڈش پولیس کی اجازت ملنے کے بعد خود اس کی موجودگی میں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کا شام پر پھر حملہ، دفاعی یونٹ نے اکثر میزائل مار گرائے
دوسری جانب روسی صدر نے جمہوریہ داغستان کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے ایک مسجد کا دورہ بھی کیا اور وہاں انہوں نے مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے سویڈن میں حکومت کی اجازت پر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کی بےحرمتی کے بعد داغستان میں ایک مسجد کا دورہ کیا اور قرآن پاک کو سینے سے لگائے رکھا۔ جمہوریہ داغستان (Republic of Dagestan) روس کی ایک وفاقی جمہوریہ ہے۔ اس کا دار الحکومت مخاچ قلعہ ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوتین نے قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ روس میں قرآن پاک کی بےحرمتی جرم ہے اگر اس طرح کا اقدام روس میں سرزد ہوتا تو سزا دی جاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس میں بعض دیگر ممالک کے برخلاف قرآن پاک کی توہین قانونی جرم ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ولادیمیر پوتین نے سویڈن میں پیش آئے واقعے کے اگلے دن یہ دورہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران، پاکستان، ترکی، مراکش، اردن اور متحدہ عرب امارات، کویت، عراق اور لبنان نے سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔