شام : درعا میں دہشت گرد گروہ کا سرغنہ گرفتار

شیعیت نیوز: شام کی فوجی دستوں نے درعا میں دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا اور درعا کے نواحی علاقے شیخ مسکین میں ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔
درعا میں فوجی دستوں کی کامیاب کارروائی کے دوران درعا کے شمالی مضافات میں شیخ مسکین کے علاقے میں دہشت گرد گروہ کی نقل و حرکت کو نشانہ بناتے ہوئے اس دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا۔
اس کارروائی میں ایک اور دہشت گرد مارا گیا اور فوجی دستوں نے ان کا اسلحہ ضبط کر لیا۔
شامی فوج کے اہلکار نے بتایا کہ اس دہشت گرد گروہ نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران درعا میں زرعی زمینوں پر اپنے حملوں کے لیے موٹرسائیکلوں کا استعمال کرتے ہوئے 3 دہشت گرد حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور ایک فوج کا سپاہی شہید ہوا ہے۔
شام کے شہروں کی آزادی اور تکفیری گروہ داعش کی مبینہ خلافت کے خاتمے کے باوجود اس گروہ کے ارکان کئی لوگوں کے چھوٹے چھوٹے گروہوں کی شکل میں وقتاً فوقتاً فوج اور عام شہریوں پر حملے کرتے ہیں اور جانی و مالی نقصانات سے دوچار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اردن مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے، عبدالقادر المرتضیٰ
دوسری جانب شام کے فوجیوں کے ایک گروپ کی گاڑی کو اس ملک کے مشرق میں واقع صوبہ دیر الزور میں دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
’’اسپوتنک‘‘ شام کے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایک دہشت گرد گروہ نے شامی فوج کی گاڑی پر بمباری کی اور اس کارروائی کے نتیجے میں 5 شامی فوجی ہلاک اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔
اس روسی خبر رساں ایجنسی نے نشاندہی کی کہ یہ حملہ دیر الزور شہر کے شمال مغرب میں تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ’’عیاش‘‘ علاقے کے قریب کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ اہلکار کی چوٹ "گہری” بتائی گئی ہے اور ریسکیو فورسز اسے دیر الزور نیشنل ہسپتال لے گئیں۔
شام کے متعلقہ حکام نے دھماکے کی جگہ کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
عیاش علاقہ شامی فوج اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان بہت سے تنازعات کا مشاہدہ کر چکا ہے جنہوں نے 2011 میں اس علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
2017 میں شامی فوج نے اس علاقے کو داعش دہشت گرد تنظیم کے عناصر سے آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔