اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی نئی اسرائیلی سازش پر مذہبی جنگ کا انتباہ

شیعیت نیوز: فلسطین کی وزارت القدس امور نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ’’لیکوڈ‘‘ پارٹی کے کنیسٹ کے رکن عمیت ہیلیوی کا منصوبہ مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تقسیم کرنا  بہت خطرناک ہے جو مذہبی جنگ کا خطرہ ہے۔

وزارت القدس امور نے کل بُدھ کو ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ جس میں یہودیوں سے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کی نماز کے لیے القبلی نماز گاہ کی بقا کے بدلے جبل مکبر کے علاقے پر قبضہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔

وزارت نے مزید کہا کہ "قابض صیہونی حکومت کی حکمران پارٹی کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے پیش کردہ اسکیم دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات اور عقائد کے خلاف صریح جارحیت کے مترادف ہے۔ اور یہ اس بات کا اظہار ہے۔ قابض حکومت کا غرور اور انتہا پسندی کی رہ پر چل رہی ہے۔

وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا نے اس کے منصوبے کے بارے میں جوتفصیلات شایع کی ہیں وہ قابل مذمت مذمت ہونے کے علاوہ اس پر عمل درآمد ہر لفظ کے لحاظ سے مذہبی جنگ کا باعث بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں : رام اللہ: المزرعہ میں آباد کاروں کے حملے، فلسطینیوں سے جوابی حملوں کی اپیل

وزات القدس امور نے زور دے کر کہا کہ یہ دعویٰ کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے نہیں ہے اور یہودیوں کو اس کے تمام دروازوں سے اس پر حملہ کرنے کی دعوت آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’لیکوڈ‘‘ پارٹی مسجد اقصیٰ پر حملے کی قیادت کر رہی ہے، دراندازیوں کے گاڈ فادر انتہا پسند ربی یہودا گلِک مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرنے کا مطالبہ کرتا ہے اور اسرائیلی کنیسٹ اور پورا سیاسی سیٹ اپ اس کی پشت پناہی کررہا ہے۔

وزارت القدس امور نے کہا کہ سنہ 1967ء میں قابض ریاست کے غاصبانہ تسلط کے بعد سے مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی میڈیا کی جانب سے شائع کی جانے والی اسکیم سب سے خطرناک ہے، جو کہ 2003 میں ہونے والی دراندازی سے شروع ہونے والی صورت حال کو مزید گھمبیر اور خطرناک بنا رہی ہے۔ اس سازش میں مسجد اقصیٰ کی یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان زمانی اور مکان تقسیم اور تلمودی رسومات کا مطالبہ کرتا ہے اور مسجد کو ہی تقسیم کرنے کے لیے خطرناک سازش کی جا رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ دراصل مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی خلاف ورزی سے اس صورت حال کو تباہ کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں، جس سے مسجد اقصیٰ کی اصل تقسیم کی سازش مزید خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button