عراق

داعش کے 300 خاندان الحول کیمپ سے موصل صوبے میں الجدعہ کیمپ کو منتقل

شیعیت نیوز: ایک عراقی اہلکار نے شام کے الحول کیمپ سے داعش کے 300 خاندانوں کی عراق واپسی کا اعلان کیا ہے۔

آج (منگل) عراق کے صوبہ الانبار کے ایک اعلیٰ سیکورٹی ذرائع نے الملومہ نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ داعش دہشت گرد خاندانوں کا ایک نیا گروہ جلد ہی شام کے الحول کیمپ سے موصل صوبے میں الجدعہ کیمپ کو عراق منتقل کیا جائے گا۔

اس عراقی سیکورٹی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ داعش کے 300 خاندانوں کو عراق منتقل کیا جائے گا، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق داعش کے رہنماؤں کے خاندانوں سے ہے، اور ان کے خلاف عراق کی سیکورٹی فورسز اور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ خانہ بدوشوں کے خلاف وحشیانہ جرائم کے ارتکاب کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی برادری تل ابیب کو جارحیت سے روکے، سعید ابوعلی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان خاندانوں کی واپسی ایک ٹائم بم کی طرح ہوگی جو خانہ بدوشوں کے انتقام کی وجہ سے کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔

اس عراقی اہلکار کے مطابق داعش کے رہنماؤں کے اہل خانہ کی واپسی کے معاملے کی صحیح تفتیش نہیں کی گئی اور یہ عمل عراق کی مرکزی حکومت کے خلاف علاقائی دباؤ کے تحت کیا گیا۔

اس سے قبل ایک عراقی اہلکار نے بغداد کی مرکزی حکومت کے خلاف بین الاقوامی دباؤ کے وجود کا اعلان کیا تھا کہ وہ شام کے الحول کیمپ سے داعش کے تمام خاندانوں کو عراق میں ان کے رہنے والے علاقوں میں واپس بھیج دے۔

گزشتہ سال مقامی حکام اور صوبہ نینوا کے رہائشیوں کی مخالفت کے باوجود عراقی حکومت نے متعدد مواقع پر درجنوں ایسے عراقی خاندانوں کو جن کے مرد داعش کے رکن ہیں شام کے الحول کیمپ سے الجدعہ کیمپ میں منتقل کر دیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button