مشرق وسطی

عرب لیگ میں واپسی کیلئے شام کے پاس مناسب حمایت موجود ہے، ایمن الصفدی

شیعیت نیوز: اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ عنقریب شام عرب لیگ میں واپس آ جائے گا۔

ایمن الصفدی نے کہا کہ تمام عرب ممالک کے درمیان شام کے بحران کو حل کرنے پر اتفاق نظر ہے، جب کہ مختلف آراء اس واپسی کے خلاف بھی ہیں۔

انہوں نے ایک امریکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سب اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اس سیاسی عمل کی کامیابی کا انحصار عالمی برادری اور دمشق کے موجودہ چیلینجز سے نمٹنے سے مشروط ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن کی ان گنت سازشوں کے باوجود ایران ابھر رہا ہے، آیت اللہ سید احمد خاتمی

ایمن الصفدی نے کہا کہ وہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کو عرب ممالک کے زاویے سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنی رکنیت کی بحالی کے لئے شام کے پاس عرب لیگ کے 22 اراکین میں اکثریتی ووٹ موجود ہیں۔ جس کے بعد اس امر کو تقویت ملتی ہے کہ دمشق جلد ہی اس یونین میں واپس آ جائے گا۔

اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ علامتی طور پر یہ ایک اہم قدم ہو گا۔ حالانکہ اس عمل کے آغاز کے لئے صرف ایک سادہ سے اقدام کی ضرورت ہے لیکن 12 سال کے بحران کے بعد یہ نہایت متصادم، طویل، مشکل اور چیلنجنگ ہو گا۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا کہ شام کی جانب سے حقیقی طور پر اس بحران کو حل کرنے کے لئے رضا مندی سے اسے مغربی پابندیوں کے خاتمے کے لئے عرب ممالک کی موثر حمایت ملے گی۔

واضح رہے کہ یہ مغربی پابندیاں اس ملک کی تعمیر نو میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ یاد رہے کہ اردن نے مئی کے اوائل میں شام کی موجودگی میں ہونے والے علاقائی مذاکرات کی میزبانی کی تھی۔ جس کے بعد ایمن الصفدی نے کہا تھا کہ یہ ایک جنگ زدہ ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے اور دمشق کی عرب دنیا میں واپسی کے لئے پہلا قدم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button