اہم ترین خبریںپاکستان

شیعہ ہزارہ ٹارگٹ کلنگ ازخود نوٹس کیس، وفاقی حکومت کی یقین دہانی پر کیس نمٹا دیا گیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جواب جمع کرا دیا ہے۔ ہزارہ برادری کے بنک اکاؤنٹس، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں

شیعیت نیوز: کوئٹہ کی شیعہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوئی۔ جسکی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ جس میں ‏عدالت نے شیعہ ہزارہ برادری کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئے ‏ایم این اے، ایم پی اے یا چیئرمین یونین کونسل کی تصدیق کی شرط ختم کر دی۔ عدالت نے کہا کہ ‏یورپ اور آسٹریلیا سے آنیوالے ہزارہ برادری کے افراد کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر ہراساں نہ کیا جائے۔ اسکے علاوہ ‏مغوی علی رضا کی بازیابی کیلئے وزارت داخلہ بلوچستان کو حکومت سے تعاون کرنے کا حکم دیا گیا۔ سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ہزارہ برادری کے وکیل سے استفسار کیا کہ ‏یہ از خود نوٹس جس مقصد کیلئے لیا گیا تھا کیا وہ مقصد پورا ہوگیا۔ ‏کیا ہزارہ برادری کے مسائل حل ہوگئے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: آزاد صحافت کی لاج رکھنے والے صحافیوں کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں،علامہ راجہ ناصرعباس

جس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ‏بنک اکاؤنٹس اور نادرا سے متعلقہ مسائل تاحال حل نہیں ہوئے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ‏وفاقی حکومت نے جواب جمع کرا دیا ہے۔ ‏ہزارہ برادری کے بنک اکاؤنٹس، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں۔ ‏اب ہزارہ برادری کو پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئے کسی قسم کی تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ‏کسی بھی شہری بالخصوص ہزارہ برادری کو ہراساں نہ کیا جائے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ‏وفاقی حکومت نے ہزارہ برادری کے مسائل کے حل سے متعلق لیٹر جمع کرا دیا ہے۔‏ سپریم کورٹ وفاقی حکومت کی یقین دہانی کے بعد مزید کیس کو آگے نہیں چلانا چاہتی۔ ‏سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی ہزارہ برادری کے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر کیس نمٹا دیا گیا۔

 

 

متعلقہ مضامین

Back to top button