دنیا

وارسا میں اسکول پر قبضے پر روس کے دفتر خارجہ کا ردعمل

شیعیت نیوز: روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے پولینڈ میں روسی سفارت خانے کے اسکول کی عمارت پر قبضہ کئے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے روس کی جانب سے منہ توڑ جواب دیئے جانے کی سخت دھمکی دی ہے۔

روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے ایک ٹی وی پروگرام میں اس سلسلے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں خبردار کیا ہے کا روس کا جواب بیحد سخت ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ پولینڈ کے خلاف جوابی اقدامات پر روس غور کر رہا ہے۔

ماریا زاخارووا نے پولینڈ کے اقدام کو سفارتی تعلقات سے متعلق سن اکسٹھ کے ویانا کنوینشن کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اس اقدام کو پولینڈ میں روسی اموال پر جارحیت سے تعبیر کیا۔

پولینڈ نے ہفتے کو وارسا میں روسی سفارت خانے سے متعلق اسکول پر قبضہ کر لیا اور اسے خالی کروا لیا۔

اپنے اس اقدام پر پولینڈ کی وزارت خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ وارسا میں روسی سفارت خانے سے متعلق روس کے اسکول کی عمارت حکومت پولینڈ سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر رئیسی کی موجودگی میں ملکی ساختہ ہوائی جہاز کے انجن کا کامیاب تجربہ

دوسری جانب دوسری جانب روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری مدودف نے کہا ہے کہ ماسکو اور کی یف کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لیے یوکرین کی مسلح افواج کی سنگین شکست اور یوکرین کی کلیدی شخصیات کے خلاف جوابی اقدامات ضروری ہیں۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق دیمیتری مدودف نے اپنے ٹیلی گرام پیج پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ مذکورہ اقدامات یوکرینی حکام کی زیادہ ہتھیار حاصل کرنے کی درخواستوں، کریمہ واپس لینے کے ان کے وعدوں اور ان دھمکیوں کا کہ یہ جنگ ممکن ہے کئی دہائیوں تک جاری رہے، واحد ممکن جواب ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے اور یہ جنگ کہ جس کو جاری رکھنے کی ہمارے ملک کو ضرورت نہیں ہے، طویل عرصے تک جاری رہے گی۔

مدودف نے ماسکو میں ایک نشست کے دوران تیس سال کے امن کے دور کے بعد یوکرین جنگ شروع ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جنگ روس پر مسلط کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button