اہم ترین خبریںیمن

شدید ترین اقتصادی دباؤ کے باوجود یمنی قوم کو شکست نہیں دی جا سکتی، سربراہ انصاراللہ

شیعیت نیوز: یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ شدید ترین اقتصادی دباؤ کے باوجود جنگ و جارحیت اور پروپیگنڈہ مہم سے یمنی قوم کو شکست نہیں دی جا سکتی۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ اور نیشنل سالویشن حکومت کے نگران اعلی عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی اتحاد اسکولوں، یونیورسٹیوں، مساجد اور تربیتی مراکز کا محاصرہ اور زہریلا پروپیگنڈہ کر کے یمنی عوام کو تحریک سے دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے مگر یمنی قوم کی استقامت و عزائم کی بدولت شدید ترین اقتصادی دباؤ کے باوجود جنگ و جارحیت اور پروپیگنڈہ مہم سے یمنی قوم کو شکست نہیں دی جا سکتی۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبد الملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ جنگ و جارحیت اور تمام تر محاصرے و اقتصادی دباؤ کے باوجود یمنی قوم کے جوان اپنی تعلیمی سرگرمیوں پر توجہ دیتے رہے ہیں اور ثابت قدمی سے اپنی راہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور مغربی دنیا روس کو الگ تھلگ کرنے میں ناکام، سرگئی لاوروف

انھوں نے تعلیمی مراکز کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کو یمنی قوم سے دشمنی کا ثبوت قرار دیا اور کہا کہ یمنی قوم عزت و آزادی اور اسلامی تمدن کی خواہاں ہے اور دشمنوں کو اس پر گہری تشویش لاحق ہے چونکہ وہ یمنی قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری جانب ریاض سے وابستہ حکومتی کونسل کے وزیر خارجہ نے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لئے مذاکرات کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

النشرہ ویب سائٹ کے مطابق ریاض سے وابستہ حکومتی کونسل کے وزیر خارجہ احمد عوض بن مبارک نے یمن میں یورپی وفد کے سربراہ گیبرل وینالس سے ٹیلیفونی گفتگو میں یمن میں خلیج فارس کی تعاون کونسل کے سہ راہی فارمولے اور قومی مذاکرات نیز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس سولہ کی بنیاد پر یمن پائیدار امن کی برقراری کے لئے سنجیدہ مذاکرات کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اپریل ماہ کے پہلے نصف میں سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ مذاکرات کار وفد نے صنعا میں ہونے والی ملاقاتوں اور مفاہمت و اتفاق رائے کے حصول کے ساتھ تمام قیدیوں کو رہا کرنے اور بحران کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button