عراقی وزیراعظم کی حشد الشعبی کے شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات

شیعیت نیوز: عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر انہوں نے حشد الشعبی کے شہیدوں کے ایثار کے جذبے کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ شہید نہ ہوتے تو دہشت گردی کو شکست دینا، کامیابی کا حصول اور عراق میں قیام امن، ناممکن ہوجاتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عراق، حشد الشعبی کی جاں فشانیوں کو کبھی بھی نہیں بھولے گی۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے شہید فاؤنڈیشن کے سربراہ طارق المندلاوی نے بتایا ہے کہ عراق کی سلامتی اور داعش اور دہشت گردوں کے مقابلے کی راہ میں عوامی رضاکار فورس نے نو ہزار پانچ سو سے زیادہ شہیدوں کا نذرانہ پیش کیا اور اس تنظیم کے اٹھائیس ہزار سے زیادہ ارکان عراقی عوام کے دفاع کی راہ میں زخمی بھی ہوئے۔
یاد رہے کہ عراق کے مختلف علاقوں پر داعش دہشت گردوں کے قبضے کے بعد، بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے فتوے پر لبیک کہتے ہوئے عوامی رضاکار فورس تشکیل دی گئی تھی۔
اس کے بعد سن دو ہزار سولہ میں عراقی پارلیمان نے اس فورس کو عراق کی مسلح افواج میں شامل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : یہودی آباد کار اسرائیلی ریاست کے مستقبل سے سخت مایوس ہے، سروے
دوسری جانب عراقی رکن پارلیمنٹ نے حکومت اور وزارت خارجہ سے کہا ہے کہ وہ بغداد میں امریکی سفیر کی مشکوک حرکتوں کا نوٹس لیں۔
ایک غیر ملکی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی رکن پارلیمنٹ زینب الموسوی نے عراق میں امریکی سفیر الینا رومانوسکی کی مشکوک حرکتوں اور پارلیمنٹ میں اراکین سے دستخط کی کوششوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی حکومت اور وزارت خارجہ کو چاہئیے کہ وہ مشکوک حرکتوں پر (جو قبضہ گری میں شمار ہوتا ہے) پابندی عائد کی جائے۔
ایک غیر ملکی ٹیلی ویژن چینل کے رپورٹر نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی سفارت خانہ سازش اور عراق کی سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والے دہشت گردوں کے حامیوں کے اڈے میں بدل چکا ہے۔ اور ظلم وستم کی بنیاد پر بننے والے اس سفارت خانے کا کرتا دھرتا امریکی سفیر ہیں۔
اس سے قبل بھی عراقی پارلیمنٹ کے کئی نمائندوں نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ امریکی سفیر کو ان کے ملک کے معاملات میں مداخلت کرنے کی اجازت نہ دیں۔