مقبوضہ فلسطین

مسیحی قیادت کی طرف سےحماس کی قیادت کو عیدالفطر کی مبارک باد

شیعیت نیوز: فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مسیحی قیادت کی طرف سے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس  کی قیادت اور فلسطینی قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد پیش کی ہے۔

غزہ کے بشپ الیکسیوس کی سربراہی میں عیسائی بھائیوں کا ایک وفد سینٹ پورفیریوس کے یونانی آرتھوڈوکس چرچ میں عید الفطر کی مبارکباد دینے کے لیے جماعت کےدفتر میں آیا۔

مسیحی برادری کے وفد کا استقبال غزہ کی پٹی میں حماس کی قیادت کے  رکن  باسم نعیم نے کیا۔ اس موقعے پرحماس کی متعدد قائدین موجود تھے۔

جبکہ چرچ کے وفد میں بشپ الیکسیس، ان کے نائب  غزہ میں یونانی آرتھوڈوکس چرچ کے پادری، فادر سیلاس اور دیگر شخصیات شامل تھیں۔

اس موقعے پرحماس رہنما ڈاکٹر باسم نعیم نے جماعت  قائد اسماعیل ھنیہ اور دیگر قیادت کی طرف سے مسیحی رہنماؤں کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں : الشیخ خضر عدنان کی بھوک ہڑتال 78 ویں روز میں جاری

ڈاکٹر باسم نعیم نے زور دے کر کہا کہ یہ دورہ اس عظیم ملک کی برادریوں کے درمیان محبت اور رابطے کے جذبے اور اس رشتے کی گہرائی اور صداقت کی عکاسی کرتا ہے جس نے ہمیں آزادی اور آزادی کی خاطر مزاحمت اور آزادی کے راستے پر اکٹھا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے لوگ پوری دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ محبت اور امن کے پیغام میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان بقائے باہمی میں پوری انسانیت کے لیے ایک نمونہ فراہم کرنے کے قابل ہیں۔‘‘

دوسری طرف اسلامی جہاد تحریک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگراسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے رہنما خضر عدنان کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اسرائیل کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔

اسلامی جہاد نے اسرائیل سے خضر عدنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے جو اس وقت کئی ہفتوں کی مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے زندگی موت کی کشمکش میں ہیں۔

اسلامی جہاد نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگربھوک ہڑتال کی وجہ سے خضر عدنان کی زندگی چلی جاتی ہے تو یہ اسرائیل کے ہاتھوں سوچا سمجھا قتل تصور ہوگا اور اس کے تمام نتائج کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button