دنیا

ایران کا ہدف امریکہ کو عراق اور شام سے نکالنا ہے، سربراہ مارک ملی

شیعیت نیوز: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ مارک ملی نے کہا ہے کہ روس اور چین کے ساتھ یا کسی بڑی طاقت کے ساتھ بیک وقت تصادم کی صورت میں امریکی فوج کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس تشخیص یہ ہے کہ ایران کا ہدف امریکہ کو عراق اور شام سے نکالنا ہے تاکہ خطے میں غالب طاقت بن سکے۔

سربراہ مارک ملی نے دوسرے دن ایک تقریر میں دعویٰ کیا کہ ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

امریکی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کےسربراہ مارک ملی نے مزید کہا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے تو امریکی کمانڈ کے پاس کئی آپشنز موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں آذربائیجان کا سفارت خانہ کا باضابطہ افتتاح

ایران نے بارہا کہا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو پرامن مقاصد کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے بھی بارہا ایران کے جوہری پروگرام میں انحراف کی عدم موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکہ دنیا کا واحد ایٹمی ملک ہے جس نے انسانیت کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے اور دوسری جنگ عظیم کے دوران اس نے جاپان کے دو شہروں پر ایٹمی بمباری کر کے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

دوسری جانب 2015 میں ایران نے اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے 5+1 گروپ (امریکہ، فرانس، انگلینڈ، روس اور چین + جرمنی) کے ساتھ JCPOA (جامع مشترکہ ایکشن پلان) کے نام سے ایک معاہدہ کیا، جس کے مطابق تہران کرد نے اتفاق کیا کہ اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرتے ہوئے اس ملک پر عائد جابرانہ پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔

ایران کے JCPOA میں اپنے وعدوں کی مکمل پابندی کے باوجود، امریکہ نے شروع سے ہی ایران کو JCPOA کے اقتصادی فوائد سے پوری طرح مستفید ہونے سے روکا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button