دنیا

اسرائیل کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہیں، موساد کا سابق اہلکار تمیر فردو

شیعیت نیوز: اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ کے سابق اسرائیلی اہلکار تمیر فردو نے اسرائیل کی اندرونی صورت حال کو ’’تباہ کن‘‘ اور ’’ ریاست کے قیام کے بعد سے غیر مسبوق‘‘ قرار دیا۔

تمیر فردو نے عبرانی چینل ’12‘ سے مزید کہا کہ ’’اسرائیل ایک انتہائی خطرناک مرحلے پر پہنچ چکا ہے اور عدلیہ کے کردار کو دائیں بازو کی طرف سے کمزور کرنے کےبعد اس طرح حکمرانی اور اس پر اجارہ داری قائم کرنے کے بعد، اندرونی رسہ کشی میں معاملات پوائنٹ آف نوریٹرن پر پہنچ گئے ہیں۔ آمریت کی حکمرانی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘

اس نے کہا کہ میں سترسال کی عمرکو پہنچ چکا ہوں اور اگر آج سے ایک دو سال پہلے کوئی مجھ سے ریاست کی حالت کے بارے میں بات کرتا تو میں اس پر یقین نہ کرتا کیونکہ میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم اس مقام پر پہنچ جائیں گے۔ یہاں ہم جنگ آزادی کے بعد سب سے بڑے وجودی خطرے کو پہنچ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : زہریلے مواد کا معاملہ، 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیاہے، ایرانی وزارت داخلہ

تمیر فردو نے کہا کہ ’’ریاست کی تباہی کے لیے جوہری بم کی ضرورت نہیں ہے‘‘ کسی ملک کو تباہ کرنے یا اسے فرقوں میں تقسیم کرنے کے لیے آپ کو ایرانیوں کی ضرورت نہیں ہے، آپ اس کام کو زیادہ پیشہ ورانہ طریقے سے انجام دے سکتے ہیں، جیسا کہ ہمارے ملک نے فیصلہ کیا ہے۔ خود تباہی کے نظام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن سے لے کر ایران، اور حزب اللہ اور حماس تک جو کچھ ہو رہا ہے ہر کوئی قریب سے اس کی پیروی کر رہا ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے بیرون ملک کمزوری کا پیغام جاتا ہے۔

عدلیہ پر قدغن لگانے والے قوانین کی سنگینی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم ایسے قوانین کی بات کر رہے ہیں جو عدلیہ کی بالادستی کو ختم کرتے ہیں اور اسے حکمراں جماعت کے ہاتھ کی کٹھ پتلی بنا دیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم عدلیہ کی بالادستی کو ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button