اہم ترین خبریںمشرق وسطی

داعشی دہشت گردوں کے حملے میں 3 شامی فوجیوں کی شہادت

شیعیت نیوز: خبر رساں ذرائع نے دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں 3 شامی فوجیوں کی شہادت کی اطلاع دی ہے۔

دہشت گرد عناصر نےکل (جمعرات) سہ پہر شام کے 3 شامی فوجیوں کو شہید کر دیا۔

دہشت گرد عناصر نے جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، مسلح حملے میں شامی فوج کے دو جوان اور ایک سیکورٹی فورسز کا سپاہی ہلاک کر دیا۔

دمشق سے درعا تک بین الاقوامی شاہراہ پر دہشت گرد افواج اور شامی فوجی دستوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

اس جھڑپ میں دہشت گردوں کا ایک اہلکار بھی مارا گیا۔

خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ ایک اور دہشت گرد فرار ہو گیا ہے اور شامی سکیورٹی فورسز اس کا پیچھا کر رہی ہیں۔

2017 میں داعش اور دیگر دہشت گرد گروہ شام اور عراق میں چار سال کی وسیع دہشت گردانہ کارروائیوں کے بعد منہدم ہو گئے اور ان دونوں ممالک کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا، لیکن اس کے باوجود عراق اور شام میں اس کے مرکز اور باقیات اب بھی عام شہریوں اور سکیورٹی کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شیخ الازہر کا بنگلہ دیش میں خطرناک آگ سے متاثر ین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان

دوسری جانب شام کے ڈپلومیٹک سربراہ نے کہا کہ غیر قانونی قبضہ خطے کے تمام ممالک و اقوام کی تمام مصیبتوں کی جڑ ہے۔ ہم گذشتہ بارہ سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، اس کے علاوہ شام ظالمانہ اور یکجانبہ پابندیوں کی وجہ سے مشکلات میں گھرا ہوا تھا اوپر سے زلزلے کی آفت نے ان مشکلات کو دو برابر کر دیا۔

ہم نے عملی طور پر تین محاذوں پر مختلف مصائب و چیلینجز کا سامنا کیا کہ جن میں سے دو انسانوں کے توسط سے ہم پر مسلط کئے گئے تھے۔ یہ درست ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بارہ سال تک جاری رہی، لیکن اس کے اثرات طولانی ہیں کہ جنہیں ختم ہونے میں برسوں لگیں گے۔ شامی قوم کو درپیش اقتصادی پابندیاں مجرمانہ اور انسانی و اخلاقی نقطہ نظر سے ناقابل قبول ہیں۔

مغربی ممالک نے حال ہی میں محسوس کیا ہے کہ یہ پابندیاں حکومتوں کو نہیں بلکہ عوام کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ زلزلہ آنے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ پابندیاں صرف لوگوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

انہوں نے پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے، لیکن یہ ناکافی ہیں۔ زلزلہ کے وقت ہم نے دیکھا کہ چند سیکنڈ میں ایک ہولناک سانحہ ہوگیا، جس نے ہمیں ایک اور حقیقی بحران میں مبتلا کر دیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button