عراق

عراقی پارلیمنٹ میں امریکی سفیر الینا کو ملک سے بے دخل کرنے کی گونج سنائی دینے لگی

شیعیت نیوز: عراقی پارلیمنٹ سے یہ خبریں آرہی ہیں کہ وزیر خارجہ کو پارلیمنٹ میں طلب کر کے بغداد میں امریکی سفیر الینا رومانوفسکی کے مداخلت پسندانہ اور ماورائے سفارتی اقدامات کے بارے میں وضاحت طلب کی جائے گی۔

شفق نیوز کےمطابق عراقی پارلیمنٹ وزیر خارجہ فواد حسین کو طلب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد ملک کے اندرونی امور میں امریکی سفیر کی مداخلت کے معاملے کا جائزہ لینا ہوگا۔

شائع شدہ اطلاعات کے مطابق یہ مسئلہ پارلیمانی گروپ ’’صادقون‘‘ کے سربراہ حسن سالم کے دفتر سے جاری کردہ ایک خط میں اٹھایا گیا ہے۔ اسپیکر کے نام لکھے گئے مذکورہ خط میں وزیر خارجہ فواد حسین کو پارلیمنٹ میں بلانے کی درخواست کی گئی ہے تا کہ بغداد میں امریکی سفیر الینا رومانووسکی کے مداخلت پسندانہ اقدامات کے بارے میں وضاحت طلب کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کیخلاف ڈٹ کر ایران جراتمندانہ کردار ادا کر رہا ہے، مولانا عبدالمالک کی ایرانی علماءسے گفتگو

شفق نیوز نے مذکورہ خط کے ساتھ منسلک دیگر دستاویزات بھی حاصل کی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے وزیر خارجہ کو پارلیمنٹ میں بلانے کی درخواست پر 52 اراکین پارلیمنٹ نے دستخط کیے ہیں۔

یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب الفتح الائنس کے ایک ممبر محمد کریم نے بھی کہا تھا کہ امریکی سفیر کے مشکوک اور سفارتی معیارات کے بر خلاف اقدامات نے متعدد اراکین پارلیمنٹ کو الینا رومانووسکی کو طلب کرنے اور عراق میں ان کے سفاتی مشن کے اختتام کی اطلاع دینے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی سفیر اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ایسے برتاؤ کر رہی ہیں جیسے وہ کوئی ہائی کمشنر اور عراق کے امور کی انچارج ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی سفیر الینا رومانوفسکی عراق میں کچھ عرصے سے حکومتی اداروں کے ساتھ سیاسی اور غیر سیاسی ملاقاتیں کر رہی ہیں اور مختلف سیمینارز، ورکشاپس اور دیگر تقریبات میں شرکت کر رہی ہیں۔ ان کے اس طرز عمل نے حال ہی میں شیعہ ہماہنگی کے فریم ورک میں شامل کئی جماعتوں میں غصے اور عدم اطمینان کی لہر کو پیدا کیا ہے جو ان اقدامات اور طرز عمل کو عراق کے اندرونی معاملات میں واضح مداخلت قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button