اہم ترین خبریںسعودی عرب

ایران کوقابو کرنے کیلئے اسرائیل کا سعودی عرب کے ساتھ خفیہ تعلقات منظرعام پر لانےکا فیصلہ

غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ تل ابیب و ریاض کے درمیان کھلم کھلا دوستانہ تعلقات کی استواری کے بعد ممکن ہے کہ حجاز سے بحیرہ روم تک جانے والی تیل کی پائپ لائن بحر احمر سے گزرنے کی بجائے مقبوضہ فلسطین سے گزرے!

شیعیت نیوز: غاصب صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل آل سعود کے ساتھ اپنے خفیہ تعلقات کو منظر عام پر لائے گا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ قدس شریف میں منعقد ہونے والی اہم امریکی یہودی تنظیموں کی سربراہ کانفرنس (The Conference of Presidents of Major American Jewish Organization) کے سامنے تقریر کرتے ہوئے بنجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ اپنے خفیہ تعلقات کو منظر عام پر لانے کے اسرائیلی منصوبے کی اہمیت پر زور دیا اور اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اب آل سعود کے ساتھ اپنے تعلقات کو کھلم کھلا استعمال کرے گا۔ عرب ای مجلے شہاب نیوز نے اس حوالے سے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سر تا پا انواع و اقسام کے سیاسی و سکیورٹی بحرانوں میں غرق بنجمن نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ عرب دنیا "ایرانی خطرات” کے ساتھ مقابلے کو اپنی اولین ترجیح گردانتی ہے اور یہی موضوع اسرائیل کے ساتھ ان ممالک کی یکجہتی کا باعث بھی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کے نزدیک عرب دنیا غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے والے چند ایک منفور ممالک پر ہی مشتمل ہے درحالیکہ اس دوران عظیم عرب جمعیت کے درمیان غاصب صیہونیوں کی نسبت پائی جانے والی شدید نفرت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بن سلمان کےاسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر فرانسیسی انٹیلی جنس آن لائن کا انکشاف

سعودی شاہی رژیم کے ساتھ اپنے خفیہ تعلقات کو منظر عام پر لانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ سعودی عرب کے ساتھ کھلم کھلا دوستانہ تعلقات مشرق وسطی کے اندر اسرائیلی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ کھلم کھلا دوستانہ تعلقات کی جانب سفر کو ہم ایرانی خطرات سے نمٹنے کے مقصد سے آگے بڑھا رہے ہیں جبکہ یہ دونوں مقاصد ایک دوسرے کے ساتھ ایک ایسے انداز میں مرتبط ہیں کہ آل سعود کے ساتھ اسرائیل کا گہرا باہمی تعاون ایران کو قابو کرنے میں انتہائی ممد و معاون ثابت ہوگا اور اگر یہ مقصد حاصل کر لیا گیا تو سمجھ لیجئے کہ ہم نے ایک بہت بڑی چھلانگ لگا لی ہے!

یہ بھی پڑھیں: بیت المقدس کے دفاع کی جنگ میں پوری قوم اہالیان القدس کا ساتھ دے، حماس

غاصب صیہونی وزیر اعظم نے سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کے علی الاعلان دوستانہ تعلقات کے اقتصادی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ممکنہ مشترکہ اقتصادی منصوبوں میں سے ایک جزیرۃ العرب کو اردن کے راستے سے کھینچی جانے والی ریلوے لائن کے ذریعے حیفا کی بندرگاہ کے ساتھ منسلک کرنا ہے جبکہ یہ منصوبہ سلطنت عثمانیہ کے دور کی ریلوے لائن کہ جو حیفا اور بیت شون کے بعض علاقوں سے گزرتی تھی، پر مشتمل ہو گا۔ غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ تل ابیب و ریاض کے درمیان کھلم کھلا دوستانہ تعلقات کی استواری کے بعد ممکن ہے کہ حجاز سے بحیرہ روم تک جانے والی تیل کی پائپ لائن بحر احمر سے گزرنے کی بجائے مقبوضہ فلسطین سے گزرے! اپنی تقریر کے آخر میں بنجمن نیتن یاہو نے یہودی۔سعودی تعلقات کو منظر عام پر لانے کے سیاسی فوائد کی جانب بھی اشارہ کیا کیا اور دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بحیرہ روم کے مشرقی حصے میں کبھی تنہا نہ تھا کہ جو غیر اتحادی ممالک کے درمیان گھرا ہوا ہوتا بلکہ وہ ہمیشہ ہی عرب ممالک کے فعال جیو پولیٹیکل اتحاد کے درمیان رہا ہے جبکہ یہ مسئلہ بالآخر فلسطینیوں کے ساتھ ہماری لڑائی کے خاتمے کا باعث بنے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button