خلیج فارس میں ایک صیہونی ریاست کے تجارتی بحری جہاز پر حملہ

شیعیت نیوز: صیہونی ٹی وی کان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی ایک تجارتی بحری جہاز پر خلیج فارس میں حملہ ہوا ہے۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ٹی وی کان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ خلیج فارس میں یہودی کھرب پتی ایال عوفر کی ایک تجارتی بحری جہاز حملہ کا شکارہوئی ہے۔
اس کشتی کا نام کیمپو سکوئربتایا جارہا ہے جو زودیاک کمپنی کی مالکیت ہے اور اس کا مالک ایال عوفر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی انہی دنوں میں متحدہ عرب امارات کے نزدیک ایک صیہونی تجارتی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونیوں کے جرائم کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، اسد ابو شریعہ
دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ہفتے صیہونی حکومت کے آئل ٹینکر پر حملے کا ذمہ دار ایران ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں گزشتہ ہفتے خلیج فارس میں تیل بردار جہاز پر حملے کا الزام اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق نتن یاہو نے اپنے معمول اور تکراری الفاظ کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے یا اپنی شمالی سرحدوں پر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم اس سمت میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دشمنوں کے خلاف دو محاذوں پر لڑ رہے ہیں، ایک اندرونی محاذ اور دوسرا ایران، گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہوم فرنٹ پر میں نے بن گوئیر کے ساتھ ایک خصوصی ٹیم بنانے پر اتفاق کیا لیکن ایرانی محاذ کے حوالے سے ہماری کوششیں رکی نہیں، بحیثیت ایک قوم ایران ہمارے اتحاد کو تباہ کرنے اور ہماری قومی روح پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ایران کے نہ رکنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ایرانی محاذ کا تعلق ہے، ہماری کوششیں ایک سادہ سی وجہ سے جاری ہیں اور وہ یہ ہے کہ ایران کی کارروائیاں نہیں رکی ہیں، گزشتہ ہفتے ایران نے ایک بار پھر ایک حملہ کیا، خلیج فارس میں ہمارے آئل ٹینکرز پر حملہ کیا، جیسا کہ اس نے گزشتہ روز شام میں ایک امریکی فوجی اڈے پر حملہ کیا اور شام کو مہلک ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی ہے۔
گزشتہ روز خبر رساں ادارے روئٹرز نے علاقائی عسکری ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ صیہونی حکومت کے زیر ملکیت ایک آئل ٹینکر پر 10 فروری کو بحیرہ عرب میں حملہ کیا گیا۔
سیکیورٹی کمپنی ایمبری انٹیلی جنس نے جو کہ ایک برطانوی میری ٹائم کمپنی ہے، بھی دعویٰ کیا کہ بحیرہ عرب میں تین بحری جہازوں پر ڈرون حملے کیے گئے۔