عراق

ایرانی جوہری مذاکرات رکے نہیں بلکہ جاری ہیں، فواد حسین

شیعیت نیوز: میڈیا کے ساتھ گفتگو میں عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے تاکید کی ہے کہ ایران کے ساتھ جاری مغربی طاقتوں کے جوہری مذاکرات ابھی تمام نہیں ہوئے بلکہ جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عرب نیوز چینل روداو کے ساتھ گفتگو میں فواد حسین نے اپنے حالیہ دورہ واشنگٹن اور ایرانی امور میں امریکی نمائندے رابرٹ مالے کے ساتھ اپنی ملاقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی امور میں امریکی نمائندے کے ساتھ میری ملاقات کا موضوع ایران و عراق کے باہمی تعلقات نہ تھے بلکہ وہ ایک دوست ہونے کے ناطے مجھ سے ملنے اور خطے کے بارے میں میرے نقطہ نظر سے آگاہ ہونے کے لئے میری رہائش گاہ پر آیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ میں نے دوستانہ انداز میں رابرٹ مالے کے ساتھ خصوصی ملاقات کی، جبکہ قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ٹیلی فون پر میری گفتگو ہوچکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : تکفیری گروہ امریکہ کے بنائے ہوئے اس کے اتحادی ہیں، عبدالملک الحوثی

میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس ملاقات میں ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے مسئلے پر بھی گفتگو ہوئی اور کیا امریکہ نے ایران کے لئے پیغامات ارسال کئے ہیں یا نہیں؟ عراقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جی بالکل! جب ایران کے ساتھ مذاکرات کا (امریکی) انچارج مجھ سے ملنے آتا ہے اور اسی طرح سے ایرانی وزیر خارجہ بھی مجھ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہیں تو بیشک ہم اسی موضوع پر تبادلہ خیال کر رہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں اس حوالے سے مفصل تبادلہ خیال کیا ہے۔ میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا امریکیوں نے ایران کے لئے بھی کوئی پیغام ارسال کیا ہے یا نہیں؟ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مذاکرات جاری ہیں اور کسی وقت بھی رکے نہیں درحالیکہ ہماری ملاقات کے مختلف موضوعات میں سے ایک جوہری معاہدہ (JCPOA) بھی تھا۔

اپنے انٹرویو کے آخر میں عراقی وزیر خارجہ نے ایران و عراق کے تجارتی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ایران کے ساتھ ہمارے گہرے تجارتی تعلقات استوار ہیں، جن کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین 13 ارب ڈالر سے زائد ہے، البتہ گیس و بجلی اس مد میں شامل نہیں، جبکہ گیس و بجلی کو اس مد میں شامل کرنے سے یہی تخمینہ 17 یا 18 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا اور ہم ایران کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو نہ صرف جاری رکھیں گے بلکہ ان میں مزید توسیع بھی لائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button