مشرق وسطی

مقاومتی علماء کی عالمی یونین کا شام سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: مقاومتی علماء کی عالمی یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ زلزلے کے بعد موجود صورت حال میں شامی عوام کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں ہٹائی جائیں۔

مقاومتی علماء کی بین الاقوامی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے خلاف امریکی پابندیاں انسانی حقوق کے منشور کے خلاف ہیں۔ یہ پابندیاں صیہونی دشمن کے مفادات اور واشنگٹن کی جابرانہ پالیسی کے تحت لگائی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی اور عربی میڈیا نے ایرانی عوام کے جشن آزادی کی ریلیوں کو نظرانداز کیا ہے، حسن نصر اللہ

مذکورہ یونین نے شامی عوام کے خلاف امریکی پابندیاں عارضی اور جزوی طور پر ہٹانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 180 دنوں کے لیے پابندیوں کو ہٹانا ایک ناقص فیصلہ ہے، جو امریکہ کی جابرانہ پالیسیوں کے تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔

مقاومتی علماء کی بین الاقوامی یونین نے شامی زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے الجزائر، ایران، لیبیا اور لبنان کے علاوہ دیگر امداد گر ممالک کے کردار کو سراہا۔

گزشتہ ہفتے پیر کی صبح جنوبی ترکی اور شمالی شام کو ایک بڑے زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں : نڈر و بہادروطن کی بیٹی گل زہرا رضوی ایکبار پھر کالعدم سپاہ صحابہ کے تعقب میں ، تکفیریوں کی صفوں میں ہلچل

اس 7.8 شدت کے زلزلے کے دوران 30,000 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور متعدد زخمی ہوئے۔

اس تباہی کے آٹھویں روز بھی ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں اور جوں جوں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے، مرنے والوں کی تعداد لمحہ بہ لمحہ بڑھتی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button