مشرق وسطی

مغربی ممالک شام میں انسانیت سوز بحران پر توجہ نہیں دے رہے، بشار الاسد

شیعیت نیوز: جمہوری عربی شام کے صدر بشار الاسد نے مغربی ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک خوفناک زلزلے کے نقصانات سے نبرد آزما ہے، جبکہ مغربی ممالک اس انسانیت سوز بحران پر توجہ نہیں کر رہے۔

بشار الاسد نے سوموار کے روز آنے والے زلزلے کے بعد ٹیلی ویژن پر اپنے پہلے انٹرویو میں مغرب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

زلزلہ زدہ علاقوں کے دورے کے دوران شام کے صدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مغرب کی اس انسانیت سوز بحران پر کوئی توجہ نہیں ہے۔

بشار الاسد کا یہ بیان شامی حکام اور میڈیا میں آنے والے بیانات سے مطابقت رکھتا ہے، جنہوں نے اس زلزلہ زدہ ملک میں انسانی امداد کی کمی کو امریکی اور یورپی یونین کی پابندیوں سے جوڑا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے شام میں امدادی سامان لے جانے والے قافلوں کو جمعہ 10 فروری سے 180 دنوں کے لیے پابندیوں میں چھوٹ کا اعلان کیا۔

شام کی وزارت خارجہ نے اس امریکی اقدام کو جھوٹے انسانی جذبوں کی نمائش قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اغیار کو لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی ہوگی، علی باقری کنی

واضح رہے کہ شامی صدر اور ان کی اہلیہ اسماء اسد نے گذشتہ روز جمعے کو زلزلے سے متاثرہ صوبے ’’حلب‘‘ کا دورہ کیا۔ جہاں وہ پہلے حلب کے اسپتال گئے اور زلزلے میں زخمی و متاثر ہونے والوں سے ملاقات کی، اس کے علاوہ متاثرہ علاقے ’’المشارفۃ‘‘ گئے، حلب کا یہ علاقہ زلزلے میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

شامی صدر نے مذکورہ علاقے میں ریسکیو کاموں کا نزدیک سے جائزہ لیا۔

اس موقع پر شامی صدر نے اپنی میڈیا ٹاک میں کہا کہ گذشتہ بارہ سالوں میں ہماری عوام نے ہر مشکل اور سازش کا ثابت قدمی سے مقابلہ کیا، نیز وہ جلد اس قدرتی آفت پر قابو پالیں گے۔

قابل غور بات یہ ہے کہ ترکی کے مرکز میں 7.8 ریکٹر اسکیل کی شدت کا زلزلہ آئے چند دن گزر چکے ہیں۔ ایک ایسا زلزلہ جس نے مغربی ایشیا اور مشرقی بحیرہ روم کے بہت سے حصوں کو ہلا کر رکھ دیا اور ترکی کے علاوہ شمالی شام کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا۔ یہ سانحہ اب تک شام میں 3500 سے زیادہ افراد کو متاثر کرچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button