مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی عدالت نے مریض فلسطینی خاتون قیدی رجا کارسوع کی سزا میں توسیع کردی

شیعیت نیوز: فلسطینی محکمہ امور اسیران نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیل کی عدالت نے نابلس سے تعلق رکھنے والی خاتون بیمار قیدی رجا کارسوع کی قید میں مزید آٹھ دن کی توسیع کر دی اور اسیرہ کے وکیل کو اپنی موکلہ سے ملنے سے روک دیا ہے۔

رجا کارسوع کے وکیل نے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ ’’ان کی موکلہ کی صحت کی خراب ہونے کے باوجود، قابض عدالت نے کارسوع کی نظر بندی میں توسیع کردی۔‘‘

دوسری طرف خواتین کے امور کی وزارت نے بیمار قیدی 49 سالہ رجا کارسوع کی جان بچانے اور اسے قابض صیہونی ریاست کی جیلوں سے رہا کرنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ایک بیان میں وزارت اسیران نے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد اپنا کردار ادا کریں، خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور ریڈ کراس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بیمار قیدی کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد الاقصی کے قبہ الصخرہ کو مسمار کرنے کی صیہونیوں کی کوشش پر حماس کا سخت انتباہ

کارسو کو نابلس کے بلاطہ پناہ گزین کیمپ میں اس کے گھر سے دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری یہ جانتے ہوئے عمل میں لائی گئی ہے کہ وہ متعدد دائمی بیماریوں کا شکار ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے ایک فلسطینی بچے کو کئی ماہ تک قید رکھنے اور اس پر مالی جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسرا میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی عدالت نے نابلس کے بلاطہ مہاجر کیمپ کے رہائشی 16 سالہ عمر قتاوی کو 7 ماہ قید اور 2 ہزار شیکل جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔

ہائی سکول کے طالبِ علم قتاوی کو اسرائیلی افواج نے 22 نومبر 2022 کو بلاطہ کیمپ میں واقع اس کے گھر سے اغوا کیا تھا۔

اسرائیل کی مختلف جیلوں میں 160 سے زائد فلسطینی بچے قید ہیں جو بدسلوکی اور قید کی سخت شرائط کا شکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button