اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصی کے قبہ الصخرہ کو مسمار کرنے کی صیہونیوں کی کوشش پر حماس کا سخت انتباہ

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مسجد الاقصی کے قبہ الصخرہ کے مغربی حصے میں پتھروں کے گرنے کی ذمہ داری غاصب صیہونی حکومت کی انتہا پسند کابینہ پر عائد کی ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے قبہ الصخرہ کے مغربی حصے میں پتھروں کے گرنے کو نہایت خطرناک اور مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی دشمن کی جاری جارحیت اور حالیہ برسوں کے دوران مسجد الاقصی کی تعمیر و مرمت روکے جانے کا نتیجہ قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ یہ صورت حال مسجد الاقصی، فلسطینی نمازیوں اور اس مسجد میں اعتکاف کرنے والوں کے لئے خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔

تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی قوم، دشمن کی سازشوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی بنی ہوئی ہے اور مسلمانوں کے قبلہ اول کو بچانے کی ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں حرم مطہر تین مساجد سے تشکیل پاتا ہے مسجد الصخرہ، مسجد عمر اور مسجد الاقصی اور قبہ الصخرہ اسلامی معماری کا شاہکار، بلند ترین بارگاہ اور حرم شریف میں مقبرے کی حیثیت رکھتا ہے جو انتہائی کمال کے ساتھ اب تک باقی ہے اور پیر کے روز مصلای قبۃ الصخرہ کے مغربی حصے کا ایک پتھر گر گیا۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں سعودی عرب اور ديگر ممالک کے سفارتی مشن کیوں بند ہوئے؟

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں شدت پسند صیہونی آبادکاروں نے دو مرتبہ مسجد اقصی پر دھاوا بول کر اس مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی شرمناک توہین کا ارتکاب کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی پولیس کے حفاظتی حصار میں تقریبا 71 صہیونی آبادکاروں نے مسجد اقصی کے مراکشی دروازے سے داخل ہوئے اور مقدس مقام کے بے حرمتی کی۔

مسجد اقصیٰ میں در اندازی کے وقت آبادکاروں کو مقامی راہبوں کی جانب سے ہیکل سلیمانی کے بارے  من گھڑت کہانیاں سنائیں جبکہ ان میں سے متعدد نے مسجد کے مشرقی احاطے میں جا کر تلمودی رسومات ادا کرنا شروع کر دیں۔

تاہم اس نقل و حرکت کے پیش نظر قابض اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی کے داخلی اور خارجی دروازوں کو نمازیوں کیلئے بند کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button