مشرق وسطی

مغربی ممالک کی رکاوٹوں کے باوجود شام میں ایران کی امدادی سرگرمیاں جاری

شیعیت نیوز: ترکی اور شام میں آئے زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پندرہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بارہ ہزار تین سو سے زائد ترکی میں اور تقریبا تین ہزار شام میں ابھی تک لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ امدادی اور بچاؤ سرگرمیاں جنگی پیمانے پر جاری ہیں اور دونوں ہی ممالک میں مقامی لوگوں، امدادی ٹیموں اور ملکی فوجیوں کے علاوہ دیگر ممالک سے آئی ہوئی ٹیمیں اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی ہوابازی صنعت کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی جنگ اب تک جاری ہے، محمدی بخش

دنیا کے بہت سے ممالک نے ترکی کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی کھیپیں وہاں بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ یورپی ممالک نے 1500 افراد پر مشتمل 36 امدادی ٹیمیں ترکی روانہ کی ہیں، مگر شام کو مغربی ممالک کی یکطرفہ پابندیوں کے سبب امداد کے حصول میں سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔

ایسے حالات میں ایران نے ترکی میں اپنی امدادی ٹیم اور طبی ساز و سامان بھیجنے کے ساتھ ساتھ شام کی امداد پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور مغربی پابندیوں کو خاطر میں لائے بغیر متاثرین کی امداد کرنے والے ممالک کے درمیان اہم ملک کے بطور کردار ادا کر رہا ہے۔

اسی تناظر میں ایران اب تک اپنی امدادی ٹیموں کے علاوہ امدادی ساز و سامان سے بھرے چار طیارے بھی شام روانہ کر چکا ہے۔ اس سلسلے کا چوتھا طیارہ بدھ کی شام حلب ایئرپورٹ پر اترا۔ اس سے قبل انواع و اقسام کے امدادی ساز و سامان سے لدے تین طیارے دمشق، حلب اور لاذقیہ اتر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے سوموار کی صبح ترکی اور شام میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا، جس کا مرکز ترکی تھا۔ اس کے علاوہ اس زلزلے کی زد میں مغربی ایشیاء اور مشرقی بحیرہ احمر کے زیادہ تر علاقے بھی آئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button