مشرق وسطی

ترکی اور شام میں صلح و آشتی ایران کی ہمراہی کے بغیر ممکن نہیں، ترک ذرائع

شیعیت نیوز: ترک میڈیا نے شام کے ساتھ اپنے ملک کی صلح و آشتی کو ایران کی ہمراہی کے بغیر غیر ممکن قرار دیا ہے۔

ارنا نے ترک ویب سائٹ تیلے ون (tele1) کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کے روز اس ویب سائٹ پر ایک مضمون شائع ہوا جس کا عنوان تھا ’’بغیر ایران کے ممکن نہیں‘‘۔

معروف ترک مضمون نگار حسنیٰ محلی نے لکھا ہے کہ شام اور ترکی کے مابین ہمہ جہتی سفارتی تعلقات کی بحالی ایران کو ہمراہ کئے بغیر ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے شمالی شام کے علاقوں سے ترک فوج کے انخلا، شامی حکومت کے مخالفین کی ترکی کی جانب سے حمایت کے خاتمے اور ادلب کی آزادی کے لئے شامی فوج کے آپریشن کی مخالف سے دستبرداری کو دمشق و انقرہ کے مابین تعلقات کی بحالی کی بنیادی شرطیں قرار دیا ہے تاہم انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ اگر یہ تمام شرطیں پوری ہو بھی جائیں تب بھی ترکی ایران کی ہمراہی کے بغیر اپنے مقصد کو حاصل نہیں کر سکے گا۔

ترک مضمون نگار کا مزید کہنا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے دمشق انقرہ تعلقات کی بحالی کے لئے جاری مذاکرات میں ایران کی شمولیت اور روس کی ثالثی کا مطالبہ کیا ہے اور یہی امر اس بات کا سبب ہے اب ایران کو ساتھ لئے بغیر یہ مذاکرات نتیجہ تک نہیں پہنچ پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : روس کے خلاف نام نہاد پابندیوں کی وجہ سے توانائی کا بحران پیدا ہوجائیگا، سعودی وزیر توانائی

دوسری جانب ہالینڈ کے ایک سائنسدان فرینک ہوگربیٹس نے 3 فروری کو یعنی ترکی اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلے سے تین روز قبل پیش گوئی کی تھی کہ 7.5 ریکٹر اسکیل سے زیادہ شدت کا زلزلہ ان علاقوں کو ہلا کر رکھ دے گا۔

ترکی اور شام میں آج (پیر کی) صبح آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے سے 600 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم کیا اس زلزلے کے آنے سے پہلے کسی نے پیش گوئی کی تھی؟ جواب ہاں میں ہے، البتہ اگر ہم ٹویٹر کو ایک حوالہ سمجھیں!

جیو فزیکل اسٹڈیز آف دی سولر سسٹم (SSGEOS) کے شعبے میں مصروفِ عمل ایک ڈچ محقق ہوگربِیٹس نے اپنی جیو فزیکل تحقیقات کی بنیاد پر تین دن پہلے پیش گوئی کی تھی کہ”جلد یا بدیر ترکی، اردن، شام اور لبنان کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں 7.5 کی شدت کا زلزلہ آئے گا۔” تاہم کچھ ٹویٹر صارفین نے انہیں ’جعلی سائنسدان‘ قرار دیا اور ان کی سابقہ ​​پیشین گوئیوں پر سوال اٹھائے۔

اس پیشین گوئی کے حوالے سے ایک صارف نے لکھا کہ ماہرین ارضیات عموماً اس کے مطالعے کو گمراہ کن اور غیر سائنسی سمجھتے ہیں اور اس کو رد کرتے ہیں اور ان کی دلیل یہ ہے کہ زلزلوں کی پیشین گوئی کا کوئی درست طریقہ نہیں ہے۔

زلزلے کے بعد اب ہوگربیٹس ٹویٹر پر زیادہ فعال ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ مزید طاقتور زلزلے آنے والے ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ کچھ وقت تک اس علاقے میں آفٹر شاکس جاری رہیں گے اور بنیادی طور پر ان کی شدت 4-5 ریکٹر ہو گی تاہم اس سے زیادہ زور دار آفٹر شاکس بھی ممکن ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button