مقبوضہ فلسطین

یافا میں تاریخی مسجد سیدنا علی پر یہودی شرپسندوں کا حملہ

شیعیت نیوز: نامعلوم یہودی شرپسندوں نے جمعرات کواندرون فلسطین کے علاقے یافا میں واقع تاریخی مسجد سیدنا علی پر حملہ کیا اور اس کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ یہودی آباد کاروں نے اندرون فلسطین کے علاقے ہرٹزیلیا میں تعمیر کردہ مسجد پر حملہ کیا۔

فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ نامعلوم شرپسندوں نے مولوتوف کاک ٹیلوں کی باقیات نے ہرزلیہ میں سیدنا علی مسجد کی چھت کو معمولی نقصان پہنچایا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مسجد سیدنا علی پر شدت پسندوں نے حملہ کیا ہو۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے دامون جیل میں خواتین قیدیوں سے بدسلوکی کی تفصیلات

اس سے قبل ایک آباد کار نے مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر میں ’’حبس مسیح‘‘ چرچ پر دھاوا بول دیا۔ اس کی املاک کو نقصان پہنچایا اور اسے آگ لگا کر تباہ کردیا۔

یہودی شرپسندوں آباد کاروں کی کارروائیوں میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہوا ہے جب دوسری طرف اسرائیل میں حال ہی میں فاشٹ عناصر پر مشتمل انتہا پسندوں نے حکومت سنھبالی ہے۔

صہیونی دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حملے اور نسل پرستانہ بیانات جیسے کہ ’’پرائس ٹیگ‘‘، ’’لاہوا‘‘ اور ’’ہل بوائز‘‘ اسلامی اور عیسائی مقدسات کے خلاف جاری رہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی فدائی حملے میں صیہونی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا

’’پرائس ٹیگ‘‘ گینگ اس سے قبل کئی عرب قصبوں میں نسل پرستانہ حملے کر چکے ہیں۔ گروہ اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات، مساجد، گرجا گھروں اور قبرستانوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔

مقبوضہ علاقوں میں عرب عوام پولیس اور سکیورٹی فورسز کو مقدسات کے خلاف آباد کاروں کے جرائم کو دہرانے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور ان پر فلسطینی شہریوں کے خلاف آباد کاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button