مشرق وسطی

ایرانی انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کی دمشق اور حلب میں داخل

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی جانب سے ایران سے انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں پر بمباری کے باوجود دوسرے ٹرک دمشق اور حلب میں داخل ہوئے۔

صیہونی حکومت نے ایرانی انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں پر بمباری کی جو عراقی سرحد سے البوکمال کراسنگ کے ذریعے شامی علاقے کی طرف بڑھ رہے تھے۔

صیہونی حکومت کے حملوں کے باوجود خوراک اور ادویات کے دوسرے ٹرک دمشق اور حلب میں داخل ہوئے۔

عین اسی وقت جب عراق اور شام کی سرحد پر خوراک لے جانے والے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا، عراقی سیکیورٹی ذرائع نے بغداد ڈیلی کو بتایا کہ صوبہ الانبار کے مغرب میں واقع القائم شہر کے قریب کئی دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

شام کی سرحد) اور آوازیں سرحدی پٹی میں بمباری کی وجہ سے ہوئیں۔یہ شام میں القائم اور البوکمال کے درمیان تھا۔ اس باخبر عراقی ذریعے کے مطابق ان حملوں کے وقت ہیلی کاپٹر بھی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے اس علاقے پر پرواز کر رہے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق خوراک لے جانے والے یہ ٹرک سرکاری اور قانونی طور پر البوکمال بارڈر کراسنگ کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اور مغرب کے درمیان معاہدے پر دستخط ہونے تک ہم ثالثی کرتے رہیں گے، ماجد الانصاری

دوسری جانب دہشت گردی سے مقابلے کے نام پر شام کے بعض علاقوں پر قابض ترکی کی فوج نے اپنے بعض اڈے خالی کرنا شروع کر دئے ہیں۔

المیادین نے بعض ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی نے شام کے صوبے حلب کے علاقے اریحا میں اپنے ایک فوجی اڈے ’’قسطون‘‘ کو بند کردیا ہے اور وہاں سے اس نے اپنے فوجیوں اور ہتھیاروں کو نکال دیا ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فوجی واپس اپنے ملک گئے ہیں یا پھر انہیں کہیں اور منتقل کیا گیا ہے۔

چند روز قبل دہشت گرد گروہ هیئة تحریر الشام کی ویب سائٹ نے ایک خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ شام کی فوج نے اس دیہی علاقے میں ترکی کے ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا تھا۔

دوسری جانب ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکی، روس اور شام کے مابین مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button