مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کی دامون جیل میں خواتین قیدیوں سے ملاقاتیں منسوخ

شیعیت نیوز: اسرائیل کی بدنام زمانہ دامون جیل میں خواتین قیدیوں کو اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرنے سے روک دیا گیا۔

اسیران نیوز بیورو کے مطابق دامون جیل انتظامیہ نے ریڈ کراس کو آج بروز بدھ قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقاتیں منسوخ کرنے کے بارے میں مطلع کیا ہے۔

سپریم نیشنل ایمرجنسی کمیٹی فار کیپٹیو موومنٹ نے تصدیق کی ہے کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے دامون جیل میں خواتین قیدیوں کے اہل خانہ اور وکلاء کے دورے منسوخ کیے گیے ہیں۔

دامون جیل انتظامیہ نے منگل کے روز خواتین قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان پر کالی مرچ کا سپرے کیا۔ جیل انتظامیہ نے قیدیوں کی نمائندہ یاسمین شعبان کو انفرادی سیل میں بند کردیا جس پر قیدیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

ایک فلسطینی قیدی میسون موسیٰ کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے چند روز قبل انہیں بتایا تھا کہ یروشلم آپریشن کے بعد خواتین قیدیوں کے خلاف اسرائيلی مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انٹنی بلنکن کا دورہ اسرائیل کی مکمل تائید کا عکاس ہے، عبدالطیف القانوع

صفا نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ حراستی مراکز میں کشیدگی بڑھنے کے بعد اپنی بیٹی سے بات نہیں کر پا رہی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جیلوں کے اندر خواتین قیدیوں کے حالت بہت خراب ہے، اور ان پر نئی سزائیں عائد ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کا ان کی بیٹی نے اپنی 15 سالہ سزا کے آٹھ سالوں کے دوران انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا ہے۔

انہوں نے خواتین قیدیوں کے ساتھ عوامی یکجہتی پر زور دیا ، انہوں نے کہا کہ عوام کے قیدیوں کے حق میں بولنے سے خواتین اور  مرد قیدیوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔

قیدیوں کی اتھارٹی کے ایک بیان کے مطابق، خواتین قیدیوں نے اسرائیلی تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دامون جیل کے کمروں کو آگ لگا دی۔

اتھارٹی کے مطابق عوفر جیل انتظامیہ نے امن و امان کے پیش نظر جیل کو مکمل بند کر دیا تاہم قیدیوں نے احتجاجا ناشتہ واپس کر دیا، اور خواتین قیدیوں سے ٹیلی فون رابطے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اسرائیلی انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ خواتین قیدی ہماری ریڈ لائن ہیں ان پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button