فدائی کارروائی کو دہشت گردانہ کہنے والوں کی مذمت کرتے ہیں، خالد القدومی

شیعیت نیوز: حماس کے نمائندے خالد القدومی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت سے سازباز کرنے والے بعض اسلامی حکمرانوں کی جانب سے قدس شریف میں فلسطینیوں کی فدائی کارروائی کو دہشت گردانہ قرار دینے کی شدید مذمت کی ہے۔
یاد رہے ترکی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں نے چند دن پہلے مقبوضہ بیت المقدس میں انجام پانے والی فدائی کارروائی کو دہشت گردانہ قرار دیا تھا۔
خالد القدومی نے اس سوال کے جواب میں کہ آپ ان حکمرانوں کے بارے میں کیا کہیں گے جو قدس شریف میں حالیہ کارروائی سمیت فلسطینیوں کی فدائی کارروائی کو دہشت گردانہ قرار دیتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے ان کے اس بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ان کا امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے حالات پیدا کرنا چاہیے، چین
میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کی نظر میں سویلین کا کیا مطلب ہے؟ آپ (ترکی،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکمران) ان افراد کو سویلین کہتے ہیں جو غصب شدہ سرزمین میں تعمیر ہونے والی بستیوں میں مقیم ہیں، فوجی تربیت لے چکے ہیں، مسلح ہیں، فلسطینیوں کے گھروں کو نذر آتش کرتے ہیں، فلسطینی بچوں کو قتل کرتے ہیں اور فلسطینیوں کے کھیتوں کو آگ لگاتے ہیں؟”
خالد القدومی نے مزید کہا کہ میں ان مسلمان حکمرانوں سے بوچھتا ہوں کہ آپ سویلین کی کیا تعریف کرتے ہیں؟ لیکن وہ قوم جو اس طرح وحشت ناک انداز میں قتل ہوتی ہے اور اپنا دفاع کرتی ہے، دہشت گرد ہے؟ یہ آپ کی کیسی منطق ہے؟ یہ انتہائی نامعقول ہے اور اسے غلط ثابت کرنے کیلئے وضاحت کی ضرورت بھی نہیں ہے۔
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے نمائندے نے حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس میں دو فدائی کاروائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروائیاں ایسی سرزمین پر انجام پائی ہیں جو غصب شدہ ہے اور جس پر یہودی بستیاں تعمیر کی گئی ہیں، وہ بھی ایسی بستیاں جو بین الاقوامی قانون کی رو سے غیر قانونی اور ناجائز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنین کیمپ میں جو مجرمانہ اقدامات انجام پائے ہیں وہ سویلین شہریوں کے خلاف جرم تھا۔ نہیں معلوم وہ جو دشمن کے ساتھ کھڑے ہو کر اس کی حمایت کر رہے ہیں کیوں نہیں دیکھتے کہ فلسطینیوں کی کاروائیاں دراصل قابض حکومت کے مجرمانہ اقدامات کا ردعمل ہے۔