دنیا

طالبان نے داخلہ امتحانات میں لڑکیوں کی شرکت پر پابندی کیوں عائد کی؟

شیعیت نیوز: طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے داخلہ امتحانات میں شرکت پر پابندی کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔

طالبان حکومت کی وزارت اعلیٰ تعلیم کے وزیر ندائے محمد ندیم نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے داخلہ امتحانات میں پابندی کی وجہ در اصل لڑکیوں اور لڑکوں کا ایک ساتھ امتحان دینا ہے۔

ندائے محمد ندیم نے افغانستان میں نجی یونیورسٹیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ لڑکیوں کی یونیورسٹی تعلیم پر پابندیوں کے بارے میں پالیسی سخت کرتے ہوئے اگلے ماہ طالبات کو داخلہ کے امتحانات دینے کی اجازت نہ دیں۔ یہ حکم افغانستان کی اعلٰی تعلیم کے وزیر نے تمام یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کو ایک خط کے ذریعے دیا ہے جہاں فروری کے آخر میں امتحانات ہونے والے ہیں۔

طالبانی وزارت کے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

طالبان حکومت کی وزارت اعلیٰ تعلیم نے دسمبر 2022 میں یونیورسٹیوں سے کہا تھا کہ وہ طالبات کو ’’تا اطلاع ثانی‘‘ داخلے کی اجازت نہ دیں۔

اس فیصلے کے کچھ دن بعد طالبان حکومت نے ’این جی اوز‘ میں بھی کام کرنے والی افغان خواتین پر بھی پابندی عائد کردی تھی ۔

افغانستان میں خواتین پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کیے جانے کے خلاف عالمی سطح پر سخت رد عمل دیکھنے میں آ رہا ہے اور خواتین کے کام اور تعلیم پر پابندیوں کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ، پولیس ہائی الرٹ

دوسری جانب وزیر داخلہ سراج‌ الدین حقانی نے کہاکہ خواتین کی تعلیم پر پابندی مستقل نہیں بیرونی عوامل کی وجہ سے مختصر عرصے کا تعطل آگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آوائے افغانستان کے حوالے سے نقل کیاہےکہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔

سراج‌ الدین حقانی نے ملاقات میں کہاکہ خواتین کی تعلیم پر پابندی مستقل نہیں بیرونی عوامل کی وجہ سے مختصر عرصے کا تعطل آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اعلی تعلیم، تعلیم کے حوالے سے افغان عوام کے حقوق کی ادائیگی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور اسلامی اور قومی اقدار کی روشنی میں ملک کی ترقی اور بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ کے مخالفین اعلی تعلیم اور اسلامی نظام کے قیام کے حوالے سے امارت اسلامیہ کو تنقید کا نشانہ بنا ر ہے ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button