مقبوضہ فلسطین

یہودی آباد کاروں کا عین سلوان کے داخلی راستے پر الیکٹرانک گیٹ نصب

شیعیت نیوز: یہودی آباد کاروں نے بیت المقدس میں عین سلوان کے داخلی دروازے پر ایک الیکٹرانک گیٹ نصب کردیا تاکہ اسے علاقے اور وادی حلوہ محلے کے نیچے سرنگوں تک جانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض فوج کی حفاظت میں ’’ایلعاد‘‘ سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن سے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں واقع علاقے عین سلوان پر دھاوا بولا۔

یہ سرگرمیاں عین سلوان کے ارد گرد 7 سے زائد دونم پر مشتمل ’’الحمرا اراضی‘‘ اور گاڑیوں کے لیے پارکنگ لینڈ پر قبضے کے کئی ہفتے بعد ہوئی ہیں جہاں علاقے میں کھدائی، گیٹ لگانے اور پھل دار دختوں کاٹنے اور املاک کو مسمار کیا جا رہا ہے۔

صبح ہوتے ہی درجنوں آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی سخت حفاظت میں مراکشی دروازے سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔

بیت المقدس کے ذرائع نے بتایا کہ یکے بعد دیگرے 140 سے زیادہ آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا، اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز دورے کیے اور تلمودی رسمیں ادا کیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے اسرائیلی خفیہ ادارے کا سکیورٹی افسر زخمی

اسرائیلی فوج کی سخت سکیورٹی میں درجنوں آباد کاروں نے قبلی نمازگاہ کی بے حرمتی کی۔

اسی دوران اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں آبادکاروں کی طرف سے بنائی گئی سڑک سے جان بوجھ کر نمازیوں بالخصوص مسجد کی حفاظت پرمامور افراد کو ہٹا دیا۔

دوسری جانب قابض اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ یروشلم میں فلسطینیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے 13 فلسطینی بچے کو اغوا کر لیا ہے۔

اس بچے پر اسرائیلی فورسز نے الزام لگایا ہے کہ وہ چاقو سے اسرائیلی فورسز پر  حملہ کرنا چاہتا تھا۔  اس لیے اسے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس 13 سالہ بچے کو مقامی پولیس افسر نے اغوا کیا ہے ۔ بچہ  ضلع عیسویہ کا رہنے والا ہے ، اسرائیلی حکام کے مطابق بچے سے چاقو برآمد ہوا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اس فلسطینی بچے سے مزید تفتیش کے لیے عدالت سے اجازت لی جائے گی اور عدالت کی طرف سے ریمانڈ کے مطابق اس سے تفتیش جاری رکھی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button