مقبوضہ فلسطین

فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے اسرائیلی خفیہ ادارے کا سکیورٹی افسر زخمی

شیعیت نیوز: کل رات صہیونی ریاست کے ایک خفیہ ادارے شن بیٹ کا ایک سکیورٹی افسر مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر طولکرم میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا۔

عبرانی چینل ’ریشٹ کے اے این‘ کے مطابق شن بیٹ میں سکیورٹی افسر فلسطینیوں کی فائرنگ سے اس وقت زخمی ہوا جب وہ طولکرم کے علاقے میں خفیہ دورے پر تھا۔ زخمی اسرائیلی خفیہ ادارے کے اہلکار کو اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا اور اسے فوری طور پرعلاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

’شن بیٹ‘ کا یہ افسر فوجی آپریشن کے دوران اس وقت زخمی ہوا جب کچھ مزاحمت کاروں نے اس کی کار پر فائرنگ کی۔ اسے اس وقت گولی ماری گئی جب وہ طولکرم کے نور شمس کیمپ سے ایک فلسطینی کو گرفتار کر رہا تھا۔

اتوار کے روز فلسطینی مزاحمت کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کے خلاف 8 کارروائیاں کیں جن میں 3 فائرنگ آپریشن اور 5 محاذ آرائی کی کارروائیاں شامل تھیں۔

مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی مزاحمت نے 13 جنوری سے 19 جنوری تک ایک ہفتے کے دوران 250 مزاحمتی کارروائیاں ریکارڈ کیں۔

یہ بھی پڑھیں : قبلہ اول پر صرف مسلمانوں کا حق ہے، الشیخ راید صلاح

دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج  نے مقبوضہ بیت المقدس میں مقامی شہری فدی ردائدہ سے زبردستی راس العامود کے مقام  اس کا مکان اس کے ہاتھوں مسمار کردیا۔

رادایدا نے کہا کہ اس نے تقریبا چار سال قبل اپنا مکان تعمیر کیا تھا ، جس کا رقبہ 150 مربع میٹر ہے۔ حال ہی میں اس نے اسے اس میں ازدواجی زندگی کا آغاز کرنے کے لئے تیار کرنا شروع کیا تھا۔ لیکن اسرائیلی فوج نے اسے غیرقانونی عمارت کے بہانے اسی کے ہاتھوں اسے مسمار کرنے پر مجبور کردیا۔ مکان مسماری کی وجہ اسے اپنی شادی ملتوی کرنے پر مجبور کردیا جو اگلے ماہ طے تھی۔

بیت المقدس میں  اسرائیلی قابض افواج فلسطینیوں کو اپنے ہاتھوں سے اپنے گھروں کو مسمار کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور وہ مالی جرمانے کی ادائیگی سے بچنے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے جرمانوں اور اضافی پیسوں کی ادائیگی سے بچنے کے لیے وہ اپنے ہاتھوں سے مکانات مسمار کرتےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button