اہم ترین خبریںپاکستان

متنازعہ بل فرقہ پرستوں کے ہاتھ میں تیز دھار خنجر اور دھماکہ خیز مواد دینے کے مترادف ہے،علامہ ساجد نقوی

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اس اہم ترمیم کے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیاگیا جو کہ افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ امر ہے

شیعیت نیوز: شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان فوجداری ترمیمی بل 2021ء کے ذریعے 298 اے میں قومی اسمبلی سے ہونے والی ترمیم کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ توہین اور دیگر عناوین کی تعریف، اس کی حدود و قیود کو مشخص اور واضح کئے بغیر کسی قسم کی قانون سازی یکطرفہ اور متصبانہ سوچ کو عوام پر مسلط کرنے کے مترادف ہے۔

قومی اسمبلی میں پاس کیے گئے متنازعہ بل پر تبصرہ کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی کے ترجمان نے واضح کیا کہ یہ ترمیم ملکی داخلی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوگی اور ایسی کوئی بھی قانون سازی معاشرے میں بدامنی، انتشار، تفریق اور تقسیم کا موجب بن سکتی ہے، جس کی کوئی باشعور اور ذمہ دار پاکستانی ہر گز اجازت نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اس اہم ترمیم کے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیاگیا جو کہ افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ امر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں ہیلی کاپٹر اسکول پرگر کر تباہ، یوکرینی وزیر داخلہ سمیت 16افراد ہلاک

انہوں نے ایوان بالا کے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اس متصبانہ ترمیم سے آگاہ رہیں اور معاملے پرسنجیدگی سے غورکرکے اسے منظور نہ ہونے دیں، بصورت دیگر اس ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہر نوع کے اقدام کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ترجمان علامہ سید ساجد علی نقوی نے گزشتہ روز فوجداری ترمیمی بل 2021ء کے ذریعے 298 اے کے قانون میں ترمیم کے بل کی قومی اسمبلی سے منظور ی کو ملک میں امن و امان کی صورتحال سبوتاژ کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی قانون سازی تکفیری انتہاء پسندوں کے ہاتھ میں ایک تیز دھار خنجر اور دھماکہ خیز مواد سونپنے کے مترادف ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس کا مشاہدہ کیا جاچکا ہے کہ گڑھے مردے اکھاڑ کر اور غلیظ مہم اور نفرت انگیزنعروں کے ذریعے نہ صرف فرقہ واریت کا بازار گرم کیا گیا، بلکہ نفرت کا ایسا لاوہ پکایا گیا جس نے ملک میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور کشت و خون کا بازار گرم کیا جسے ٹھنڈا کرنے میں حکمران آج تک ناکام دکھائی دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اردن اور اسرائیل کشیدگی، اردنی عدالت کا عمان میں اسرائیلی سفارت خانے پر جرمانہ

ترجمان نے مزید کہاکہ اس مسود ہ بل پر چند افراد سے دستخط لیے اور ایسا متنازعہ، متعصبانہ اور منفی عمل و اقدام اٹھایا گیا جس کے نتائج معاشرے پر انتہائی مضر ثابت ہونگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری قیادت کئی عشروں سے متفقہ قانون سازی کے ساتھ ساتھ معاشرے میں مذہبی سیاسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے حوالے سے نہ صرف اپنا کلیدی کردا ادا کرتی آئی ہے، بلکہ ہمیشہ ایسی متنازعہ قانون سازی سے قوم کو بچانے کے لیے حکمرانوں کو متوجہ کرتی رہی ہے، تاکہ معاشرے میں تقسیم اور نفرت کو پنپنے کا موقع ملے نہ ہی فتو وں اور تکفیر کے لیے راہ ہموار ہو اور داخلی امن سلامتی قائم رہے۔ ترجمان نے آخر میں چیئرمین سینیٹ آف پاکستان اور سینیٹرز کو بھی متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ داخلی سلامتی کا ایشو ہے اور حساس ترین معاملہ ہے، امید ہے اس پر آنکھیں بند کرکے منظوری یا دستخط نہیں کئے جائینگے، بلکہ ایسے مسودہ کو مسترد کر کے ملک و قوم کو مزید انتشار، تقسیم اور نفرت میں مبتلا کرنے سے بچایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button