مقبوضہ فلسطین

مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے جنین کے قریب شکیڈ بستی کو نقصان

شیعیت نیوز: اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب فلسطینی اراضی پر تعمیر ہونے والی شکیڈ بستی کو پیر کی شام فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی تنظیم ’’ریسکیو ودآؤٹ بارڈرز‘‘ نے مزید کہا کہ جینین کے قریب شکیڈ بستی میں ایک مکان کو نقصان پہنچا اور مکان کے شیشے ٹوٹ گئے۔

اسرائیلی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے جنین کے قریب شکیڈ بستی کو نشانہ بنانے والے فائرنگ کے حملے کے بعد آباد کاروں کو قلعہ بند جگہوں پر رہنے کو کہا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ مزاحمت کاروں نے جنین کے مغرب میں واقع ریحان چوکی کو نشانہ بنایا۔

اتوارکو فلسطینی مزاحمتی کارکنوں نے مزاحمت کی 20 کارروائیاں کیں۔ فلسطین انفامیشن سینٹر "معطی” کی طرف سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں آباد کاروں اور قابض فوجیوں کوپانچ مقامات پر فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے اہداف پر 207 حملے کیے، اس کے علاوہ یہودی بستیوں کےآباد کاروں کے حملوں کا مقابلہ کیا اور اسرائیلی گاڑیوں اور فوجی ساز و سامان کو تباہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : آذربائیجان میں صیہونیوں کا اجلاس، تل ابیب سے سازش کا مقدمہ ہے، فلسطینی مزاحمتی گروہوں

دوسری جانب اسرائیلی قابض فورسز نے پیر کے روز دو مزدی فلسطینی بچوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں کی حکمت عملی میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

فلسطینی بچوں کی گرفتاری کے تازہ واقعات راس عمود کے علاقے میں سیلوان ٹاون میں سامنے آئے ہیں۔ اس علاقے کو اسرائیلی قابض فوج نے ان دنوں بطور خاص اپنی کارروائیون کا نشانہ بنا رکھا ہے۔

علاوہ ازیں ایک فلسطینی بچے کے یروشلم کے پرانے شہر میں داخلے پر دو ہفتوں تک پابندی لگادی گئی ہے۔

دریں اثنا چند روز پہلے رہائی پانے والے فلسطینی ماجد مہر الواری کو بھی اسرائیلی  حساس ادارے فورسز نے اغوا کر لیا ہے۔   19 سالہ مہر الواری حال ہی میں اسرائیلی قید سے رہا ہوئے تھے۔ وہ نقب جیل میں 28 ماہ تک قید رہے ۔

مہرالواری کے جڑواں بھائی کو اسرائیل نے جیل میں قید کر رکھا ہے جس کی رہائی ان دنوں متوقع بتائی جاتی ہے۔  یروشلم کے ایک رہائشی محمد حسن غائث کو بھی حال ہی میں 24 ماہ تک نقب جیل میں قید کاٹنے کے بعد رہائی ملی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button