امریکہ کے عالمی پولیس مین کا رویہ یوکرین بحران کی اصلی وجہ ہے، روسی مندوب نبنزیا

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں روسی مندوب نبنزیا نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ امریکی کا عالمی پولیس مین بننے کا رویہ اور دوسروں کے مفادات کو نظرانداز کرنا، یوکرین بحران کی اصلی وجہ ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں روسی مندوب نبنزیا نے کہا ہمارے مغربی دوستوں نے اپنی تقاریر کے دوران اس بات پر زور دیا کہ روس کی جانب سے یوکرین میں خصوصی آپریشن بین الاقوامی قانونی لحاظ سے ناقابل واپسی کام ہے۔
ان باتوں سے ممکن ہے یہ خیال پیدا ہو کہ یوکرین میں فوجی آپریشن سے پہلے دنیا میں کوئی بھی غیرقانونی کام نہیں ہوا تھا لیکن ایسا نہیں ہے، فوجی آپریشن سے مدتوں پہلے، یوکرین میں بین الاقوامی قوانین پامال کئے جاچکے ہیں۔
واسیلی نبنزیا نے کہا کہ یوکرین بحران کی اصلی وجہ مغربی ممالک کا غرور اور دوسروں کے منافع کو نظرانداز کرنا ہے حتیٰ اگر کسی ملک کی سلامتی خطرے میں ہو تو یہ ممالک لحاظ نہیں رکھتے۔
روسی مندوب نبنزیا نے مزید کہا کہ یوکرین بحران کی ایک اور وجہ امریکہ کی جانب سے نہ رکنے والا عالمی پولیس مین کا کردار ادا کرنے کا رویہ ہے جس نے خود کو اس کردار کا ہی ذمہ دار ٹھہرایا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام پر برطانیہ کا اظہار تکلیف!
دوسری جانب روس نے باضابطہ طور پر اسٹریٹجک شہر ’’سولیدار‘‘ پر کنٹرول کا اعلان کر دیا۔
روس کی وزارت دفاع نے اسٹراٹیجیک لحاظ سے اہمیت کے حامل شہر سولیدار کے کنٹرول کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے باخموت کے علاقے میں یوکرینی افواج کی سپلائی لائن کٹ جائے گی۔
ڈونیتسک صوبے کے اسٹریٹیجک شہر سولیدار میں روسی افواج اور یوکرین کے فوجیوں کے درمیان کئی دنوں تک جاری رہنے والی شدید جھڑپوں کے بعد ماسکو نے جمعے کے روز سرکاری طور پر اس شہر کے کنٹرول کا اعلان کر دیا۔
روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ 12 جنوری مقامی وقت کے مطابق شام کو سولیدار شہر کو مکمل طور پر آزاد کرا لیا گیا، جو جارحانہ آپریشن کے کامیاب تسلسل کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سولیدار کی آزادی نے یوکرینی افواج کو باخموت میں الگ تھلگ کر دیا ہے جس کی وجہ سے آرتومیوسک میں ان کے سپلائی کا راستے منقطع ہو گیا۔
روس کی وزارت دفاع نے واضح کیا کہ صرف گزشتہ تین دنوں میں سولیدار شہر میں 700 سے زیادہ یوکرین کے فوجی اور اس ملک کی مسلح افواج کی 300 سے زیادہ یونٹ تباہ ہو گئی۔