مقبوضہ فلسطین

نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کے خلاف عباس ملیشیا کا جلوس پر تشدد

شیعیت نیوز: کل منگل کی شام فلسطینی اتھارٹی کی وفادار سکیورٹی فورسز نے نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کے لیےنکالے گئے جلوس پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے عباس ملیشیا کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔

فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں نکالی جانے والی ریلی اور اس پر عباس ملیشیا کے جلوس پر تشدد کے مناظر پرمبنی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں۔

ویڈیو کلپس میں فلسطینی اتھارٹی کے ارکان کو نابلس میں مظلوم سیاسی قیدی مصعب اشتیہ اور باقی سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے کے لیے ہونے والے عوامی مارچ کو منتشر کرنے کے لیے گیس بم اور براہ راست گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اتھارٹی کے وفادار سکیورٹی عناصر نے نابلس کی مرکزی سڑکوں پر بھاری نفری تعینات کی اور نابلس گورنری کے قریب شہداء کے اہل خانہ کے لیے ایک بس کو قبضے میں لے لیا، جو رام اللہ سے واپس آرہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد پر حماس کی تحسین

حکام نے مارچ کے شرکاء پر گولیوں، آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ سے حملہ کیا اور نابلس کے مرکز میں مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کیا گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق حکام نے مارچ پر دھاوا بول دیا اور شرکاء پر حملہ کیا، شہریوں پر اندھا دھند گیس کی شیلنگ کی۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ حکام نے طاقت کا استعمال کیا اور مارچ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے اجتماعات اور دکانوں کے قریب آنسوگیس کی شیلنگ کی،جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ کی کیفیت پیدا ہوگئی۔

آنسو گیس سے بہت سے شرکاء اور راہگیر زخمی ہوگئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

حکام نے صحافیوں کو مارچ کی کوریج سے روکنے اورانہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کیمرے چھین لیے گئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے نابلس میں متعدد صحافیوں پر حملہ کیا، صحافی محمد ترکمان کا فون ضبط کر لیا، اور جلوس کی کوریج سے روک دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button