اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

تل ابیب پر میزائلوں کی بارش شہید سلیمانی کی حمایت کا سب سے اہم مظہر تھا، زیاد النخالہ

شیعیت نیوز: جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو ایک عظیم شخصیت قرار دیا جنہوں نے مقاومت کو وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔

المیادین کے مطابق جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر تاکید کی کہ شہید سلیمانی ایک ثابت قدم مجاہد تھے جو خطے میں جہاد اور مقاومت کے تمام میدانوں پر مکمل طور پر گرفت رکھتے تھے۔

زیاد النخالہ نے زور دے کر کہا کہ استقامتی محاذ کی موجودہ طاقت اور صلاحیت، شہید قاسم کی بیس سال کی حمایتوں اور کوششوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے بارے میں ہمارے جذبات ملے جلے ہیں۔ ایک طرف ہم اس پیارے بھائی اور عظیم کمانڈر کی شہادت پر فخر محسوس کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہم فقدان کا احساس کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہیدان سلیمانی اور المہندس کی ٹارگٹ کلنگ عراق کی خودمختاری پر حملہ تھا، السودانی

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین شہید سلیمانی کی اولین ترجیح تھا انہوں نے مزید کہا کہ ان کے فلسطین اور بیرون ملک تمام مقاومتی گروپوں کے ساتھ وسیع تعلقات تھے۔

زیاد النخالہ نے مزید کہا کہ شہید سلیمانی نے مقاومت کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کیں جن میں سے ایک اہم ترین اثر تل ابیب پر ان میزائلوں سے حملہ تھا جو انھوں نے مقاومت کے لئے مہیا کر کے اس کے حوالے کیے تھے۔

انہوں نے لبنان میں ہونے والے استقامتی گروہوں کے سیکریٹری جنرل سطح کے اجلاس کے اہداف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم اس جگہ پر اکٹھے ہوئے ہیں تا کہ صیہونی سازشوں کے مقابلے میں مزاحمت کا اعادہ اور شہید سلیمانی اور استقامتی محاذ کے دیگر شہیدوں سے اس راستے پر قائم رہنے کا ایک بار پھر عہد کریں۔

واضح رہے کہ جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کی تقریب لبنان کے دار الحکومت بیروت کے تحقیقی مرکرز باحث میں ہوئی جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر، بعض دیگر لبنانی اور فلسطینی حکام اور شخصیات بھی موجود تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button