عراق

شہیدان سلیمانی اور المہندس کی ٹارگٹ کلنگ عراق کی خودمختاری پر حملہ تھا، السودانی

شیعیت نیوز: عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے بغداد میں فتح کے کمانڈرز شہیدان قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے ان شہداء کی ٹارگٹ کلنگ کو عراق کی ملکی سالمیت اور حق خود ارادیت کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں شہید بزرگوار نے دہشت گردانہ حملوں کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور ان کی ٹارگٹ کلنگ دوطرفہ بین الاقوامی معاہدوں کی بے احترامی تھی۔

محمد السودانی نے کہا کہ 3 جنوری 2020ء کے دن ہم انتہائی اہم خبر سے آگاہ ہوئے اور وہ عراق کی سرزمین پر حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس اور عراق کے مہمان شہید قاسم سلیمانی کی شہادت تھی۔ گذشتہ امریکی حکومت کا اقدام عراق کی سرزمین اور خودمختاری پر واضح جارحیت تھی۔

عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے کہا کہ ان کی حکومت عراق کی خودمختاری کی بنیاد پر تشکیل پائی ہے اور عراق اپنی پالیسیوں میں آزاد اور خودمختار ملک ہے جس کے تعلقات مشترکہ مفادات اور خودمختاری اور ملکی سالمیت کی حفاظت پر استوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے تعلقات کے خواہاں ہیں جن کی روشنی میں ہماری سرزمین، عوام اور ہمارے مہمانوں پر جارحیت انجام نہ پا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں امریکی فوجی اڈے پر دوسرا راکٹ حملہ

اس تقریب میں عراقی صدر کے نمائندے عبداللہ العلیاوی، عراق کے چیف جسٹس فائق زیدان اور حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض نے بھی خطاب کیا۔

عبداللہ العلیاوی نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس فورس کے چیف کمانڈر قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس کی تیسری برسی کی مناسبت سے اس سرکاری تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹارگٹ کلنگ پر مبنی مجرمانہ اقدام سیاسی تعلقات میں پہلی ترجیح قرار پانا چاہئے۔ فتح کے کمانڈرز نے دشمنوں کا منصوبہ ناکام بنایا ہے۔

عبداللہ العلیاوی نے مزید کہا کہ ٹارگٹ کلنگ ہمیشہ سے ناقابل قبول اور مذموم اقدام باقی رہتا ہے۔ فتح کے کمانڈرز کا کردار تمام محب وطن اور حریت پسند افراد کیلئے ہمیشہ باعث فخر ہونا چاہئے۔ ہم ان دو شہیدوں کے اہلخانہ کو ایک بار پھر تسلیت عرض کرتے ہیں اور مجاہدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کے راستے پر گامزن رہیں۔

عراق کے چیف جسٹس فائق زیدان نے بھی شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی ٹارگٹ کلنگ کو "نجس اور بزدلانہ جرم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’شہید ابومہدی المہندس میں ایسی چیزیں تھیں جو بہت کم افراد میں پائی جاتی ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ان شہداء کی ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں عراق کی عدلیہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور عراق کے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بارے میں دستاویزات اور شواہد عدلیہ کو فراہم کریں۔

حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ابومہدی المہندس فرزند عراق تھے جنہوں نے اپنی زندگی ملک کے دفاع میں صرف کر دی اور فتح کے کمانڈرز نے بدترین حالات میں عراق کیلئے جدوجہد کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button