مشرق وسطی

شام میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں امریکی فوجی اڈے پر دوسرا راکٹ حملہ

شیعیت نیوز: شام میں امریکی دہشت گردوں کے غیر قانونی فوجی اڈے پر ایک بار پھر راکٹ حملہ ہوا ہے۔ دوسری طرف متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔

خبری ذرائع کی رپورٹ کے مطابق شام کے صوبے دیرالزور میں امریکی دہشت گردوں کے فوجی اڈے پر راکٹوں سے ایک بار پھر حملہ ہوا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران العمر آئل فیلڈ میں واقع امریکی ٹھکانے پر یہ دوسرا حملہ ہوا ہے۔ راکٹ حملوں کے بعد دھماکوں کی شدید آوازیں سنائی دیں اور آگ کے شعلے بلند ہوئے۔

امریکہ کے فوجی اڈے میں راکٹ حملے سے ابھی تک مالی اور ممکنہ جانی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ 23 نومبر کو بھی العمر آئل فیلڈ میں واقع امریکی ٹھکانے پر حملہ ہوا تھا۔

امریکی دہشتگرد فوج کی مرکزی کمان سینٹکام نے گزشتہ روز بالآخر اعتراف کیا کہ شام میں امریکہ کے فوجی اڈے پر راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران شمالی شام میں العمر آئل فیلڈ کے علاقے میں قائم امریکی غیر قانونی فوجی اڈہ بارہا راکٹ حملوں کی زد پر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی عدلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

دوسری جانب شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید النہیان اور ان کے ہمراہ وفد نے شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں موجودہ تعاون اور ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں ابوظہبی اور دمشق کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کا جائزہ لیا۔

طویل عرصے تک تعلقات منقطع رہنے کے بعد شام کے صدر بشار اسد نے پندرہ مارچ دوہزار بائیس کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔

اس سے چند ماہ قبل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زائد نے دمشق کا دورہ کر کے ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید کی جانب سے شام کے صدر اسد کو متحدہ عرب امارات کے دورے کی دعوت دی تھی۔

سن دوہزار گیارہ میں عرب لیگ کی جانب سے شام کی رکنیت معطل کرنے کے بعد متحدہ عرب امارات سمیت عرب ممالک نے دمشق سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا البتہ متحدہ عرب امارات نے جنوری دوہزار انیس میں شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرلیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button