عراق

بغداد ایئرپورٹ پر مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کی برسی کی تقریبات

شیعیت نیوز: گذشتہ روز سے ہی بغداد ایئرپورٹ پر سینکڑوں عوامی نمائندوں اور حشد الشعبی کے جوانوں نے جمع ہو کر داعش کے خلاف فتح حاصل کرنے والے مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں (قادۃ النصر) کی تیسری برسی کی مناسبت سے مختلف تقاریب منعقد کیں۔

مہر خبررساں ایجنسی، مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کی تیسری برسی کی مناسبت سے ان کے جائے شہادت ’’بغداد ایئرپورٹ‘‘ پر گذشتہ شب عالیشان تقاریب منعقد ہوئیں جن میں بڑی تعداد میں عراقی عوام نے شرکت کی۔

مقامی میڈیا کے مطابق گذشتہ روز سے ہی بغداد ایئرپورٹ پر سینکڑوں عوامی نمائندوں اور حشد الشعبی کے جوانوں نے جمع ہو کر داعش کے خلاف فتح حاصل کرنے والے کمانڈروں (قادۃ النصر) کی تیسری برسی کی مناسبت سے مختلف تقاریب منعقد کیں۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے وسیع سکیورٹی کا انتظام کیا گیا تھا جبکہ آنے والے تمام افراد ایئرپورٹ کے سکیورٹی گیٹوں سے گزر کر تقریب میں شامل ہوئے۔

ایرانی سپاہ قدس کے اس وقت کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے اس وقت کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کی تیسری برسی کی مناسبت سے عراق کے اکثر صوبوں جن میں بغداد، واسط، الدیوانیہ، المثنی، ذی قار، بابل، دیالی، بصرہ اور کربلائے معلی شامل ہیں؛ میں سرکاری چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مکتبِ سلیمانی کے شاگرد امریکہ کو خطے سے نکال دیں گے، جنرل اسماعیل قاآنی

دوسری جانب ایک عراقی سیاست داں کا کہنا ہے کہ مصطفی الکاظمی اپنے تحفظ کے لیے امریکی سفارت خانے گئے تھے۔

ایک عراقی سیاست داں نے ملک کے سابق وزیر اعظم پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بغداد میں امریکی سفارت خانے میں اپنے تحفظ کے لیے گئے تھے۔

عراق میں رابطہ کاری فریم ورک کے سینئر رکن جبار عودہ المعموری نے اتوار کی شام "بغداد الیوم” نیوز سائٹ سے انٹرویو میں کہا کہ عراق کے سابق وزیر اعظم "مصطفی الکاظمی” اپنے تحفظ کی درخواست کرنے کے لیے بغداد میں امریکی سفارت خانے گئے تھے۔

رابطہ کاری کے فریم ورک کے اس رکن نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی بغداد میں امریکی سفارت خانے کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرتے رہتے ہیں اور ان سے اپنی حفاظت کے لیے درخواستیں کرتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سی مالی اور انتظامی خلاف ورزیوں کے بعد سابق وزیر اعظم کی امریکی سفارتخانے میں آمد و رفت بڑھ گئی ہے۔

ابتدائی تحقیقات کے نتائج کے مطابق ملک کی قومی سلامتی سے متعلق دیگر مسائل کے علاوہ، یہ خلاف ورزیاں جلد ہی ان کے لئے مصیبت بن سکتی ہیں۔

جبار عودہ المعموری نے مزید کہا کہ مصطفی الکاظمی اس وقت عراق، لبنان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفر کر رہے ہیں اور ان کے ریٹائرمنٹ کے بعد، متحدہ عرب امارات ان کے لیے نقل و حرکت اور قیام کے لیے سب سے قریب ترین منزل مقصود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو چکا ہے اور اب وہ سیاست میں پٹے ہوئے مہرے کی طرح ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button