مشرق وسطی

داعش کا بہیمانہ حملہ، بس میں سوار 10 نہتے مزدوروں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا

انہوں نے کہا کہ شامی عوام کو تیل کے بحران کا سامنا ہے اور چونکہ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کی کوشش ہے کہ شامی عوام تک پٹرولیم مصنوعات نہ پہنچیں، اس لئے انہوں نے تیل کمپنی میں کام کرنے والے کارکنوں کی بس کو نشانہ بنایا۔

شیعیت نیوز:  گذشتہ روز شامی حکام نے ملک کے مشرق میں مزدوروں کو لے جانے والی تین بسوں پر دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد کے زخمی اور جاں بحق ہونے کی خبر دی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، شام کے صوبہ "دیر الزور” کے مقامی حکام نے جمعے کے دن مزدوروں کو لے جانے والی تین بسوں پر دہشت گردانہ حملے کی خبر دی ہے۔ شام کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ یہ حملہ "التیم” آئل ریفائنری کے قریب ہوا۔ جس میں شام کی "الفرات آئل کمپنی” کے کم از کم 10 کارکن جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ اس حوالے سے شام کے وزیر پٹرولیم مصنوعات "بسام طعمہ” نے مقامی الیکٹرانک میڈیا کو واضح طور پر بتایا کہ اس حملے کا ذمہ دار براہ راست امریکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شامی عوام کو تیل کے بحران کا سامنا ہے اور چونکہ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کی کوشش ہے کہ شامی عوام تک پٹرولیم مصنوعات نہ پہنچیں، اس لئے انہوں نے تیل کمپنی میں کام کرنے والے کارکنوں کی بس کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: شہید سلیمانی اور ابومہدی کا بہیمانہ قتل امریکا کا ناقابل معافی جرم ہے، سیدعمارالحکیم

قابل غور بات یہ ہے کہ شامی آئل فیلڈ میں کام کرنے والے کارکنوں پر یہ حملہ ایسے حالات میں ہوا ہے، جب امریکہ اور شامی کُرد ملیشیا نے اس ملک کے تیل کے بیشتر کنوؤں پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی فوج روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں بیرل شامی تیل لوٹ رہی ہے۔ امریکہ کے شامی آئل فیلڈز پر قبضے نے ملک میں تیل کے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے، جس کی وجہ سے ایندھن کی بہت سی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہے۔ انرجی سیکٹر میں ایندھن پورا نہ ہونے کی وجہ سے دسیوں طبی مراکز، مختلف صنعتیں، نقل و حمل اور بجلی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔ عالمی تھانیدار امریکہ کے ان اقدامات کے باعث شامی عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button