پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہوگئی، مارشل لاء کبھی نہیں لگے گا،صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی
عارف علوی نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری آئندہ تین سال کیلیے احسن طریقے سے ہوچکی، جب آرمی چیف کی تقرری پر برطانیہ میں مشاورت ہوئی تو یہاں موجود لوگوں سے مشورہ لینے میں کوئی برائی نہیں تھی

شیعیت نیوز: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہوچکی ہے، اس لیے مارشل لاء اب کبھی نہیں لگ سکتا اور نہ ہی ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات ہیں، تاہم معاشی اور سیاسی مسائل کے حل کے لیے جلد انتخابات پر قائل ہوں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سیاسی منظر نامے پر سیاسی اور ہیجانی کیفیت ہے، اگر بات چیت ہو جائے تو سیاسی درجہ حرارت کم ہو جائے گا، اسحاق ڈار بھی بات چیت کے حوالے سے مثبت رویہ رکھتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ اسحاق ڈار نے آج ہونے والی ملاقات میں درآمد کے حوالے سے مختلف تجاویز دیں، جبکہ میں نے توانائی بچانے سے متعلق اقدامات کے حوالے سے وزیر خزانہ کو تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی ملٹری قیادت سیاست سے دور رہنے پر سنجیدہ ہے۔ اب ساری ذمہ داری سیاست دانوں پر آجاتی ہے، سیاستدانوں کو کام کرنے کے لیے مل کر سنجیدہ ہونا چاہیئے، آپس میں بات کرنے سے پریشانی حل ہو جاتی ہے۔ نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اچھے آدمی ہیں، امید ہے کہ وہ اداروں کے درمیان پیدا ہونے والے عدم اعتماد کو کم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ادکارہ نے ایران میں اسلامی حجاب کے خلاف جاری تحریک سے متعلق دبنگ اعلان کردیا
عارف علوی نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری آئندہ تین سال کیلیے احسن طریقے سے ہوچکی، جب آرمی چیف کی تقرری پر برطانیہ میں مشاورت ہوئی تو یہاں موجود لوگوں سے مشورہ لینے میں کوئی برائی نہیں تھی، سب سے مشاورت بہتر ہے، اگر تعطل ہو تو پریشانی بڑھ جاتی ہے، عمران خان کو مشاورت کے حوالے سے دو تین روز پہلے ہی بتا دیا تھا اور ملاقات میں تقرری کے حوالے کوئی دوسری بات نہیں ہوئی۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوچکی ہے، اس لیے مارشل لا لگنے کے امکانات نہیں اور نہ ہی ان شاء اللہ ملک کبھی ڈیفالٹ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر قائل ہون کہ جلد انتخابات ملکی مسائل کا بہتر حل ہوسکتے ہیں، لوگوں کو یہ اعتماد ہونا چاہیئے کہ حکومت اُن کے مینڈیٹ کی ہے، انتخابات میں جو بھی جیتے، اُس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہو۔
عارف علوی نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں عمران خان کو اسمبلی سے باہر نہیں آنا چاہیے تھا جبکہ اسمبلیاں چھوڑنے پر عمران خان کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ الیکشن عوام سے رابطے کا بہترین طریقہ ہے، عوام مشکل میں ہیں اسلیے انہیں انتخابات میں امید کی کرن نظر آرہی ہے، اپوزیشن اور حکومت بیٹھ کر بات کرے تو پاکستان کیلیے کوئی تعمیری چیز نکل سکتی ہے۔ حکومت مہنگائی اور دیگر مسائل کو قابو کرنے پر توجہ دے۔