اہم ترین خبریںپاکستان

کوئٹہ، ایام فاطمیہ کی مجالس کے دوران علامہ حسنین وجدانی کی گرفتاری ٹیسٹ کیس قرار

انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف ایک عالم دین کی توہین ہے، بلکہ انتظامیہ اور سی ٹی ڈی کی ایک شرمناک حرکت ہے۔ جسکی مذمت کرتے ہیں۔

شیعیت نیوز: کوئٹہ کے علمائے کرام نے امام جمعہ کوئٹہ اور معروف عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں رہا کیا جائے۔ کوئٹہ کے امام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی، علامہ ڈاکٹر محمد موسیٰ حسینی اور علامہ محمد کاظم بہجتی نے جید عالم دین و امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی پر بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔ امام جمعہ اپنی فیملی کے ہمراہ تھے، جب سی ٹی ڈی حکام نے انہیں روڈ سے اٹھایا۔ علامہ غلام حسنین کی گرفتاری انکی فیملی کیلئے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی دختر رسولؐ جناب سیدہ فاطمہ زہراؑ کا حق بیان کرنے کےجرم میں گرفتار

علمائے کوئٹہ نے کہا کہ ایام فاطمیہ کی مجالس کو بہانہ بنا کریہ گرفتاری دراصل ایک ٹیسٹ کیس ہے۔اگر علامہ وجدانی کی بے بنیاد گرفتاری پرعلمائے کرام، ہیئتِ عزاداری اور ماتمی جوان خاموش رہے توآہستہ آہستہ سب کی باری آئے گی۔ہم سب کو دلیرانہ اعلان کرنا چاہئے کہ اگر علامہ وجدانی کو رہا کرکے بے بنیاد مقدمات ختم نہ کئے گئے ،تو ایام فاطمیہ کا جلوس عزاہزارہ قبرستان کی بجائے وزیراعلی ہاؤس کی طرف نکالا جائے گا،علماء کی توھین پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف ایک عالم دین کی توہین ہے، بلکہ انتظامیہ اور سی ٹی ڈی کی ایک شرمناک حرکت ہے۔ جسکی مذمت کرتے ہیں۔ علمائے دین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد علامہ غلام حسنین وجدانی کو رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button