اہم ترین خبریںپاکستان

علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبرنے امریکی مذہبی آزادی کمیٹی کی رپورٹ کوبے بنیاد قرار دیکر مسترد کردیا

لاہور میں پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توہین ناموس رسالت(ص) و توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال ختم ہوا ہے۔

شیعیت نیوز: علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبرنے امریکی مذہبی آزادی کمیٹی کی رپورٹ کوبے بنیاد قراردیکر مسترد کردیا۔ادارہ منہاج الحسینؑ اور تحریک حسینیہ پاکستان کے سربراہ، رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کی مذہبی آزادی کی کمیٹی کی طرف سے پاکستان پر الزام لگانا افسوسناک ہے، جعلی اور بے بنیاد پروپیگنڈہ اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں اور اداروں کی روش ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مذہبی آزادی کمیٹی کو کھلی دعوت دیتے ہیں کہ وہ خود پاکستان آئے اور آ کر حقائق کا مشاہدہ کرے، گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ ملا ہے اور بہت سارے مسائل جو مسلمانوں اور اقلیتوں کے درمیان تھے وہ حل ہوئے ہیں۔

لاہور میں پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توہین ناموس رسالت(ص) و توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال ختم ہوا ہے۔ مختلف مسالک و مذاہب کے درمیان رواداری اور بھائی چارے کو فروغ ملا ہے اور عدم برداشت کا رویہ ختم ہوا ہے۔ علامہ محمد حسین اکبر کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خارجہ ان رپورٹوں اور شواہد کو پاکستان کی حکومت اور بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور اداروں کے سامنے لائے جن کی بنیاد پر پاکستان کا نام لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برادر سید سیرتِ عباس شاہ آئی ایس او نواب شاہ ڈویژن کے نئےصدر منتخب

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مسلمانوں سے بھی زیادہ آزادی ہے، مسلمان چہلم امام حسینؑ پر مشی کریں تو ان پر مقدمات درج ہو جاتے ہیں جبکہ غیر مسلموں کو ہر قسم کی آزادی حاصل ہے، وہ جو چاہیں مرضی کریں، اتنی آزادی کے باوجود امریکی رپورٹ جھوٹ کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریعت اسلامیہ اور پاکستان کے آئین، قانون اور دستور کے مطابق عقیدہ ختم نبوت ؐ کے منکرین کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے لیکن ان کو وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو آئین اور دستور نے انہیں دئیے ہیں۔ پاکستان میں نفرت انگیز لٹریچر پر پابندی ہے اور اس کی اشاعت کی اجازت کسی کو بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ کی یہ رپورٹ تعصب پر مبنی ہے، رپورٹ میں بھارت میں ہونیوالے اقلیتوں پر مظالم پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے اور پاکستان اور چین کو تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button