عراق

عراقی کردستان کے علاقے اربیل میں برطانوی سیکیورٹی کمپنی کے ڈائریکٹر کا قتل

شیعیت نیوز: عراقی کردستان کے علاقے اربیل میں برطانوی سیکیورٹی کمپنی کے ایک ڈائریکٹر کا قتل ہو گیا ہے۔

عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اربیل ہوائی اڈے کے قریب ایک برطانوی شہری نامعلوم حالات میں ہلاک ہو گیا۔

صابرین نیوز ٹیلی گرام چینل نے جمعرات کی شام کو عراقی کردستان کے مرکز اربیل میں ایک برطانوی شہری کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق اس برطانوی شہری کا نام ’’اینڈی ٹرلی‘‘ ہے جو اربیل ہوائی اڈے کے قریب پراسرار حالت میں ہلاک ہو گیا تھا۔

اس چینل کے مطابق ٹرلی ایک سیکیورٹی کمپنی میں ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ یہ کمپنی عراق کے صوبہ بصرہ میں سرگرم ہے۔ اسے کس طرح قتل کیا گیا اور قاتلوں کے بارے میں مزید تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔

عراقی وزارت داخلہ کے ایک سیکورٹی ذریعے نے گزشتہ مہینے اطلاع دی تھی کہ بغداد کے مرکز میں ایک امریکی شہری ہلاک ہو گیا ۔ اسی دن، کینیڈا کی مسلح افواج نے اطلاع دی کہ اس کا ایک افسر بغداد میں "مشکوک حالات” میں ہلاک ہوا۔

کینیڈا کی مسلح افواج کے آفیشل پیج نے بھی اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا: ایرک چیونگ بغداد میں غیر آپریشنل حالات میں انتقال کر گئے۔ اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر فائرنگ، گارڈ زخمی

دوسری جانب ترکی کی وزارت دفاع نے شمالی عراق پر فضائی حملوں کی خبر دی ہے۔

ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی کے جنگی طیاروں نے شمالی عراق کے سلیمانیہ صوبے میں ماوت دیہی علاقے پر بمباری کی۔ ترکی کے لڑاکا طیاروں نے 5 مرتبہ اس علاقے پر حملہ کیا کہ جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔

یاد رہے کہ ترکی نے 18 اپریل سے شمالی عراق پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ حملے کرد پی کے کے کے عناصر کی سرکوبی اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کیلئے کر رہا ہے۔

ترکی کی فوج، وقفے وقفے سے کرد لیبر پارٹی سے مقابلے کے بہانے عراق کے شمالی علاقوں پر بمباری کرتی رہتی ہے جس پر عراق کی حکومت اور عوام نے بھی سخت احتجاج کیا ہے۔

واضح رہے کہ عراق اور شام کی حکومتیں اپنی سرحدوں کے اندر ترکیہ کے فوجی اقدامات کو جارحیت قرار دے کر اُسے غیرقانونی قرار دے چکی ہیں تاہم ابھی تک انقرہ نے بغداد اور دمشق کے احتجاج پر کان نہیں دھرے ہیں اور وہ بدستور دونوں ممالک میں اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button