عراق

عراقی کردستان میں ایران کے ساتھ سرحد کی حفاظت کے لیے 2 فوجی بریگیڈز کی تشکیل

شیعیت نیوز: عراقی پارلیمنٹ کے سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے ڈپٹی سیکفان سندی نے عراقی مرکزی حکومت کے فنڈز کو استعمال کرتے ہوئے ایران کے ساتھ عراقی کردستان کے علاقے کی مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کے لیے دو نئے فوجی بریگیڈز کی تشکیل کا اعلان کیا۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ کارروائی اس ملک کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی زیر صدارت عراق کی قومی سلامتی کی وزارتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے فیصلے کے بعد کی گئی ہے۔

اس ملاقات میں عراقی سرحدی محافظوں کی دوبارہ تعیناتی اور ایران اور ترکی کے ساتھ مشترکہ سرحدوں پر سرحدی چوکیوں کو مضبوط بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

سندی کے مطابق یہ دونوں فوجی بریگیڈز عراقی کردستان کے باشندوں پر مشتمل ہوں گے اور ان کی تشکیل کے لیے مالی وسائل وفاقی حکومت کے بجٹ سے مختص کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کے 5 صوبوں میں تیل کے خفیہ گوداموں کی دریافت

اس رپورٹ کے مطابق دونوں فوجی بریگیڈز کی افواج عراق کے کردستان ریجن کی سرحدوں پر تعینات کی جائیں گی۔

عراق کی قومی سلامتی کونسل نے فوجی حکام اور ’’پیشمرگہ‘‘ فورسز کے کمانڈر کی موجودگی میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں ایران اور ترکی کی سرحدوں پر سرحدی حفاظت کو مضبوط بنانے اور اس سلسلے میں چار قراردادوں کی منظوری کا اعلان کیا گیا۔

دوسری جانب شہید ابو مہدی المہندس کے بھائی محمد حسن جعفر نے بغداد کی ایک عدالت میں مزاحمتی کمانڈروں کے قتل کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق امریکی صدر اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے خلاف شکایت درج کرائی۔

عراق کی پاپولر موبلائزیشن آرگنائزیشن کے سربراہ شہید ابو مہدی المہندس کے بھائی نے 76 دیگر افراد کے ساتھ مل کر متعدد امریکی اور عراقی افراد کے خلاف مزاحمتی کمانڈروں کے قتل میں ان کے کردار کی شکایت درج کرائی۔

ٹرمپ، سابق امریکی صدر، مائیک پومپیو، اس ملک کے سابق وزیر خارجہ، اور عراقی انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ مصطفیٰ الکاظمی، بغداد میں سابق امریکی سفیر، اور ضیا الموسوی، سابق سربراہ عراقی ملٹری انٹیلی جنس ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے خلاف بغداد کی "الکرخ” کی تیسری عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button