مشرق وسطی

آستانہ کے حتمی بیان میں شام کی خودمختاری کی پاسداری، اسرائیلی کے حملوں کی مذمت

شیعیت نیوز: ایران، روس، ترکی اور شام نے آستانہ میں اپنے اجلاس کے حتمی بیان کی صورت میں شمالی شام سے متعلق معاہدوں پر مکمل عمل درآمد اور شام کی آزادی اور ارضی سالمیت کی مکمل پاسداری کی ضرورت پر تاکید کی اور اس ملک کے خلاف صیہونی حکومت کے بار بار جارحانہ حملےکی مذمت کی۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران، روس، ترکی اور شام نے آج (بدھ کو) شام کے بارے میں 19ویں آستانہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا جس کی میزبانی قازقستان نے کی تھی اور اس پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ انہوں نے ملک کے شمال میں ادلب کے ڈی اسکیلیشن زون کی صورتحال کا جائزہ لیا اور حالات کو مستحکم معمول پر لانے کے لیے مزید کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

آستانہ عمل کے ضامن ممالک نے دو روزہ اجلاس کے بعد اپنے حتمی بیان میں ایک بار پھر شام کی قومی خود مختاری، آزادی، سالمیت اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے اپنے پختہ عزم کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مساجد میں نماز فجر میں حاضری کےلیے فجر عظیم مہم

شام میں علیحدگی کے تمام منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے ان ممالک نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی شام میں سلامتی اور استحکام شام کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی بنیاد پر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

آستانہ عمل کے ضامنوں نے اپنے بیان میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے والے ممالک کے اقدامات کی بھی مذمت کی جن میں علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت اور شام کا تیل چوری کرنا شامل ہے، جس کی آمدنی اس ملک کے عوام کو واپس کی جانی چاہیے۔

مذکورہ ممالک نے ’’شام کی سرزمین پر اسرائیلی حکومت کے بار بار حملوں کی بھی مذمت کی، جو بین الاقوامی قوانین اور اس ملک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔‘‘

آستانہ عمل کے ضامن ممالک نے اس بیان میں شام کے خلاف یکطرفہ اقتصادی اقدامات جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہیں، کو مسترد کرتے ہوئے ان اقدامات کو منسوخ کرنے اور تمام شامیوں کے لیے بلا امتیاز اور پیشگی شرائط کے انسانی امداد میں اضافہ کرنے اور ضروری سمجھی جانے والی ان امداد کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button