دنیا

جمہوری آذربائیجان کی فوج کا کاراباخ کے علاقے میں فوجی آپریشن

شیعیت نیوز: جمہوری آذربائیجان اور آمینیا کے بارڈر پر کشیدگی سے آگاہ ذرائع نے آنے والے دنوں میں ’’باکو‘‘ کی جانب سے کاراباخ کے علاقے میں فوجی آپریشن شروع کرنے کی خبر دی ہے۔

اسی حوالے سے آذربائیجان کے حکام نے بدھ کے روز ایسے عالم میں کاراباخ کے کوہستانی علاقے میں فوجی آپریشن کرنے کی خبر دی ہے، جب اجتماعی سلامتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان سرحد پر اب بھی بہت زیادہ کشیدگی ہے۔

آرمینیا کے پرنٹ میڈیا نے بھی اس حوالے سے لکھا کہ آذربائیجان کی مسلح افواج کا مقصد علاقے میں آرمینیائی باشندوں کا نسلی طور پر صفایا کرنا ہے۔

اس اخبار نے مزید لکھا کہ یہ فوجی کارروائی عالمی برادری بالخصوص جمہوری آذربائیجان کے دوست یورپی یونین اور امریکہ کی حمایت سے ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمتی کارروائی اسلامی مزاحمت کی طاقت کا شاخسانہ ہے، حزب اللہ

دوسری جانب آرمینیا کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز ایک مرتبہ پھر باکو فورسز کی جانب سے بارڈر پر اپنی فوج پر فائرنگ کی خبر دی ہے۔

آرمینیا کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب جمہوری آذربائیجان کی مسلح افواج نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان، سرحد کے مشرق میں واقع ہمارے مورچوں پر فائرنگ کی، جبکہ ایروان نے اعلان کیا کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں بدھ کی صبح سے صورتحال مستحکم ہے۔

تازہ ترین صورتحال میں اجتماعی سلامتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل اسٹانسلاو زاس Stanislav Zas نے بدھ کے روز کہا کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحد پر اب بھی کشیدگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملنے والی اطلاعات سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کی سرحد پر تقریباً ہر روز فائرنگ ہوتی ہے، جبکہ ہم نے اجتماعی سلامتی کونسل کے تین خصوصی اجلاس آرمینیا کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات پر بحث کے لیے رکھے تھے۔ اسٹانسلاو زاس نے کہا کہ قفقاز کے علاقے میں آرمینیا اور دیگر متحارب فریقین امن کے حصول اور نقل و حمل کے رابطوں میں رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button