یمن

یمن کی مسلح افواج نے کیا طاقت کا مظاہرہ

شیعیت نیوز: یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ الضبہ بندرگاہ میں ایک غیرملکی آئل ٹینکر کو داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ اور ہم اپنے اقتدار اعلی کا ہر حال میں دفاع کریں گے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے کہا ہے کہ یمن کے الضبہ بندرگاہ جانے والے ایک تیل بردار جہاز کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس جہاز کو اس وقت روکا گیا جب یمن کی مسلح افواج کی جانب سے جاری شدہ مسلسل وارننگ کو اس جہاز کے کپتان نے نظر انداز کرنے کی کوشش کی۔

یمنی فوج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے کہا کہ اس آئل ٹینکر کو روک کر ضروری تنبیہی کارروائی انجام دی گئی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ یمن کی مسلح افواج قومی دولت کی حفاظت کے لئے پر عزم ہیں اور تیل جیسے قدرتی ذخائر کو یمن کے مظلوم عوام اور سرکاری ملازمین کا قانونی حق سمجھتی ہیں۔

یمن کی فوج کی جانب سے الضبہ بندرگاہ میں کارروائی اور اس کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصانات کی تصدیق سعودی عرب کی مقرر کردہ اس انتظامی کمیٹی نے بھی کی ہے جو کہ یمن کے صوبہ حضرت موت پر قابض ہے۔

واضح رہے کہ یمن کی فوج نے الضبہ بندرگاہ جانے والے جہاز کو خودکش ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں یہ جہاز تیل کی کھیپ لئے بغیر ہی بندرگاہ کو چھوڑ کر واپس چلا گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران الضبہ بندرگاہ پر ہونے والا یہ تیسرا ڈرون حملہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عدم تحفظ حکومت کی سرخ لکیر ہے، مظاہرین اور مخالفین کی بات سننے کیلئے تیار ہیں، رئیسی

اس درمیان یمن کے مائن سوئیپنگ مرکز کی جانب سے عالمی یوم اطفال کے موقع پر جاری شدہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے کلسٹر بموں اور سڑک کے کنارے نصب کئے جانے والے بموں کے پھٹنے سے اب تک دو سو سے زیادہ یمنی بچے موت کا شکار یا پھر معذور ہوچکے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ جب دنیا بھر کے بچے بیس نومبر کو یوم اطفال کا جشن منا رہے تھے، یمنی بچے اپنے ابتدائی ترین حقوق بھی حاصل کرنے میں ناکام رہے جسے گذشتہ آٹھ سال سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں یہاں کے بچے نہ اسکول میں محفوظ ہیں نہ ہی اپنے گھروں میں ۔ یمن کی مائن سوئیپنگ مرکز کے بیان میں درج ہے کہ یمنی بچوں کے لئے، بچپن اور بچپنا بے معنی الفاظ بن کر رہ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سال عالمی یوم اطفال ایسی حالت میں منایا گیا کہ نہ صرف دسیوں لاکھ یمنی بے گناہ بچے صحت، تعلیم اور خوراک کی ابتدائی ترین شکل سے بھی محروم ہیں بلکہ سعودی اتحاد کے گرائے گئے کلسٹر بم بھی ان کی جانوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button